مزید خبریں

حیدرآباد،بلڈر مافیا کا عوام کو اربوں روپے کا ٹیکا

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)بلڈر مافیا نے راشی افسران سے ملی بھگت کرکے عوام کو اربوں روپے کا ٹیکا لگایا، بلڈر نے شہر اور نواحی علاقے میں 72 غیر قانونی رہائشی اسکیموں کے ذریعے شہریوں سے فراڈ کیاگیا۔ لطیف آ باد، قاسم آ باد اور تعلقہ دیہی میں بلڈرز نے 72 غیر قانونی رہائشی اسکیمیں بنائیں اور ان اسکیموں میں بکنگ اور پلاٹ کی مد میں اربوں روپے کی رقم وصول کی ۔ ادارہ ترقیات حیدرآباد کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ان غیر قانونی اسکیموں کے خلاف کریک ڈائون کی تیاری مکمل کر لی ہے ۔ ایچ ڈی اے کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ڈائریکٹر منیر سومرو نے بتایا ہے کہ بلڈر نے غیر قانونی اسکیموں کی آ ڑ میں ایچ ڈی اے کے 300 ملین روپے ٹیکس اور فیسوں کی مد میں ہڑپ کر لیے ہیں ۔ کمرشل اور رہائشی اسکیموں میں عوام کے ساتھ دھوکا دہی کی شکایت پر ایکشن کی ہے بلڈرز کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں اس کے ساتھ ہی ان اسکیموں کے حوالے سے رجسٹرار جو بھی لیٹر لکھ رہے ہیں کہ ان کی رجسٹری نہ کریں اس کے علاہ محکمہ سوئی گیس۔ حیسکو اور دیگر اداروں کو بھی لیٹر بھیج رہے ہیں کہ وہ ن اسکیموں میں کنکشن نہ دیں۔ ٹاؤن پلاننگ کے سروے کے مطابق حیدرآباد میں جو غیرقانونی رہائشی اسکیمیں موجود ہیں ان میں زیادہ تر ٹنڈومحمد خان روڈ او ر ٹنڈو غلام حیدر میں ہیں۔ ان میں ٹنڈو غلام محمد روڈ پر کاشیانہ ریذیڈنسی ، سجاد ٹاؤن، ٹنڈوحیدر روڈ پر انڈس سٹی ، نورانی بستی میں رابعہ سٹی، گورنمنٹ کالج کالی موری کے قریب سانیہ سٹی، تعلقہ حیدرآباد میں حسنین ٹاؤن ، ٹنڈوحیدر پر تھری اسٹار ہاؤسنگ اسکیم ، حسنین ولیج ہاؤسنگ اسکیم ، فیض آباد ہاؤسنگ اسکیم ، کرن سوسائٹی ہاؤسنگ اسکیم ، شوگرا ٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم ،ساجد ولیج ہاؤسنگ اسکیم، فاطمہ گرین ویلی ہاؤسنگ اسکیم ، شبانہ سن سٹی ، وہرا سٹی، ابدان سٹی ہاؤسنگ اسکیم ، گلشن شادمان ہاؤسنگ اسکیم، حسن گرین ویلی ہاؤسنگ اسکیم ، مہران انکلوژ ہاؤسنگ اسکیم اور دیگر شامل ہیں۔ ان اسکیموں کے حوالے سے ایچ ڈی اے کے شعبہ ٹاؤن پلاننگ میں منظوری کے لیے درخواستیں بھی نہیں دی گئی ہیں ، ان اسکیموں کے ذریعے الاٹیز سے جعلسازی کرکے کروڑوں روپے ہتھیالیے گئے ہیں۔ اس صورتحال کے باعث شعبہ ٹاؤن پلاننگ جو پورے ایچ ڈی اے کو چلاتا ہے اب خود اس کے 106ملازمین 2 ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں۔