مزید خبریں

سینیٹ کی بجٹ سفارشات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں

اسلام آباد (اے پی پی) قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 23۔2022ء کے بجٹ پر سینیٹ کی جانب سے موصول ہونے والی سفارشات پیش کردی گئیں جن میں خیبرپختونخوا کے انضمام شدہ قبائلی علاقوں کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں استثنا دینے، سوڈا، جوسز اور انرجی ڈرنکس میں شوگر کی مقدار کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے، موبائل فون پر ایڈوانس آئی ٹی ٹیکس میں 8 فیصد کمی کرنے، فارماسیوٹیکل کمپنیز کی جانب سے 15 فروری 2022ء تک جمع کرائے جانے والے سیلز ٹیکس کو فوری طور پر ریفنڈ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں سینیٹ کی جانب سے بھجوائی گئی سفارشات پیش کی گئیں جن میں غیر منافع بخش تنظیموں کو انکم ٹیکس سے استثنا اور انہیں دوسرے شیڈول میں شامل کیے جانے کی بھی تجویز دی گئی۔ قومی اسمبلی میں ان سفارشات پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ سینیٹ سے 37 صفحات پر مشتمل سفارشات آئی ہیں لیکن کسی نے ملک کو کھوکھلا کرنے والے نظام، سودی کاروبار کے حوالے سے کوئی تجاویز نہیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق فاٹا کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں چھوٹ کی سفارش کی تائید کرتے ہیں، اس میں پاٹا (مالاکنڈ ڈویژن) کو شامل کرکے 2035ء تک تمام ٹیکسوں سے مستثنی قرار دیا جائے۔ پورے ملک کے تمام اسپتالوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی سفارش اہم ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کم ہے، 20 فیصد اضافہ کیا جائے۔ پنشنروں کی پنشن میں اضافہ کیا جائے۔ شوگر سے بننے والے ڈرنکس امراض قلب اور شوگر کا موجب ہیں، ان پر پابندی لگائی جائے یا ٹیکس بڑھایا جائے۔ پی ٹی آئی کی رکن وجیہہ قمر نے کہا کہ فارما سیوٹیکل مواد پر 17 فیصد ٹیکس کو صفر کیا جائے۔پی ایس ڈی پی میں خواتین ارکان کے لیے منصوبوں کے حوالے سے کمیٹی بنادی جائے۔ سینیٹ اسمبلی کے ملازمین کیلیے اعزازیہ ہونا چاہیے۔