کراچی (اسٹاف رپورٹر) یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے صدر اور ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے 30ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پانے والے ورکرز کو سرکاری خزانے سے ماہانہ 5ہزار روپے مہنگائی الائونس دے کیونکہ ملک میں اس وقت کوکنگ آئل اور گھی، آٹا،سبزیاں،دالیں،گائے،بکرے اور برائیلرمرغی کاگوشت، اجناس،مصالحہ جات سمیت تمام ہی اشیاء کی قیمتیں غریب آدمی کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں جبکہ پیٹرول،بجلی اور گیس کے نرح تاریخ کی بلندترین سطح تک پہنچ چکے ہیں،ایک گھر کے کچن پر ماہانہ18ہزار روپے سے بھی زائد کا بوجھ پڑا ہے ان حالات میں غریب کو حکومت کی جانب سے ماہانہ مہنگائی الائونس صرف2ہزار روپے ادا کرناایک مذاق ہے۔ زبیرطفیل نے کہا کہ پیٹرول کے نرخ جس تیزی کے ساتھ حکومت بڑھا رہی ہے خدشہ ہے کہ جلد ہی پاکستان میں پیٹرول کی قیمتیں لندن کے مساوی ہوجائیں گی،جب حکومت ہم سے بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں لے رہی ہے توحکومت پر لازم ہے کہ غریب آدمی کے لیے سستی ٹرانسپورٹ مہیا کرے،چائنا سے کراچی کے لیے جو40بسیں منگوائی گئی ہیں انہیں سڑکوں پر چلانے کے بجائے انہیں ہار ڈال کرگرد جمنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے،حکومت پنجاب نے میٹرو بس سروس میں مسافروں کو کافی حد تک سبسیڈی دی ہے اور اس کا کرایہ جو حکومت کو 40روپے پڑتا ہے مگر20روپے رکھا گیا ہے اس طرح مسافروں کو20روپے کی سبسیڈی دی جارہی ہے اسی طرح حکومت سندھ بھی چائنا سے منگوائی گئی بسوں کو سڑکوں پر لاکر ان میں سفر کرنے والے کراچی کے عوام کو سبسیڈی دے کر ٹکٹ 20روپے مقرر کیا جائے اور باقی اخراجات سندھ حکومت خود برداشت کرے۔زبیرطفیل نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات آئی ایم ایف پر انحصار کررہے ہیں لیکن میرے خیال میں یہ مستقل حل نہیں ہوگا بلکہ ملک کے حالات ضرور بدلیں گے،خوشی ہے کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل رہا ہے اور فیٹف کا وفد جلد ہی پاکستان کے دورے پر آکر اسکا حتمی اعلان کرے گاتاہم گرے لسٹ سے نکلنے کے معیشت پرفوری اثرات دکھائی نہیں دیں گے لیکن عالمی سطح پر تجارت کے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی۔