مزید خبریں

حیدرآباد ،انتظامیہ دودھ کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کی ضلعی انتظامیہ اپنی ہی مقررہ کردہ دودھ سمیت اشیا خورو نوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئے160 روپے فی کلو دودھ کی فروخت پر ضلعی افسران نے ایک مرتبہ پھر نمائشی چھاپوں۔جرمانوں اور فوٹو سیشن کا سلسلہ شروع کردیا۔ضلعی انتظامیہ کا مہنگا دودھ فروخت کرنے پر باڑہ مالکان کے خلاف کارروائی کے بجائے ڈیریوں پر چھاپے حیرت کا باعث ہیں انتظامیہ جب بانجھ ہوتی ہے تو پھر اپنی رٹ قائم نہیں کر پاتی ہوشربا مہنگائی کے سبب غریب کا بچہ دودھ جیسی نعمت سے بھی محروم۔ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد دودھ مہنگا کرنے والے بااثر باڑہ مالکان کے خلاف بلا تفریق کاروائی کو یقینی بنائیں۔ تاکہ غریبوں کے بچے بھی دودھ کا استعمال کرسکیں۔ضلعی انتظامیہ حیدرآباد آگر انہیں لگام نہیں ڈال سکتی تو یہ منصب کسی اور کے حوالے کر دے۔ یہ بات معروف سماجی شخصیت محمد نوید شیخ نے ایک بیان میں کی۔ انہوں نے کہاکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے بااثر باڑہ مالکان اور ناجائز منافع خوروں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں اور انہیں من مانی کرتے ہوئے پہلے سے تنگ عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ضلعی افسران تالاب میں پڑے کتے کو نکالنے کے بجائے تالاب سے بالٹیاں بھر کے پانی نکالنے میں لگے ہوئے ہیں تاکہ پانی کو پاک کیا جاسکے مگر انہیں پانی پڑا ہوا کتا دکھائی نہیں دیتا۔یہ ہی حال مہنگائی کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کا ہے۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد دودھ سمیت اشیا خورونوش کی قیمتوں کو اپنے ہی مقررہ کردہ نرخوں پر فروخت کرانے میں بالکل ناکام نظر آرہے ہیں اس کے باوجود ان پر سندھ حکومت نے ان پر ڈائیریکٹر جرنل ایچ ڈی اے کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کی کارکردگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔