مزید خبریں

توہین رسالت پر خاموشی قابل مذمت ہے،تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء

ٹنڈوآدم (پ ر) توہین رسالت پر خاموشی قابل مذمت ہے ،ملک بھر میں ’’یوم تحفط ختم نبوت ‘‘منایاگیا،بھارت سے تعلقات ختم،قادیانیوں کو آئین کا پابندبنانے کے مطالبات۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد،لاہور، ملتان، بلوچستان،گوادر، کوئٹہ،خضدار،فیصل آباد،سکھر ،بنوعاقل، سکھر، نوابشاہ، ٹنڈوآدم ،حیدرآباد،کراچی سمیت ملک بھر میں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان،پاسبان ختم نبوت پاکستان،محافظین ختم نبوت ، شبان ختم نبوت سندھ اورمجاہدین ختم نبوت کی اپیل پر ملک بھر یوم تحفظ ختم نبوت منایاگیا۔ اس سلسلے میں مفتی محمد طاہر مکی ،مولانا محفوظ الرحمن شمس،قاری محمد عارف شیخ، حافظ عبدالرحمن الحذیفی،مولانا عبدالمجید،حافظ شیر اسامہ بن طاہر،محمد محرم علی راجپوت،مفتی نافع مصطفی، مولانا ساجد انڈھڑودیگر علما نے جمعہ کے بہت بڑے اجتماعات سے خطاب میں کہا کہ بھارت میں جو توہین رسالت ہوئی وہ ناقابل برداشت تو ہے ہی لیکن اس پر مسلم دنیا کا فقط زبانی احتجاج کے بعد سے خاموشی افسوس ناک اور سخت قابل مذمت ہے ،توہین رسالت پر مسلم ممالک کو انڈیاکے سفیروں کو نکال کر سفارتخانے بند کردینے چاہے تھے۔علما نے کہا کہ مسلمانوں کیلیے آپﷺ کی عزت و ناموس سے بڑھ کر روٹی کپڑا اور مکان بھی نہیں تو روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والوں کو چاہیے کہ وہ اب تحفظ ناموس رسالت کیلیے میدان میں نکلیں ۔مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ پاکستان اسلامی ممالک میں سپر پاور ہے لیکن قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران اور سینیٹرزکی جانب سے فقط مذمتی کتبے اٹھاکر بھارتی سفارتخانے تک چہل قدمی والے احتجاج کو ہم مسترد کرتے ہیں ،اگرحکومت اور حکومت میں شامل جماعتیں رسول اللہﷺ سے سچی محبت رکھتی ہیں تو فوری طور پر انڈیا سے سیاسی اور معاشی تعلقات ختم کریں ۔مفتی طاہر مکی نے کہا کہ پاکستان میں اکھنڈ بھارت کے حامی اور بھارتی جاسوس قادیانی لابی کو قانون اور آئین کا پابند بنایاجائے۔