مزید خبریں

۔10 فیصد ٹیکس لگانے سے انڈسٹریاں بند ہونا شروع ہوجائیں گی،شوکت ترین

کراچی (نمائندہ جسارت) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ 10 فیصد ٹیکس لگانے سے انڈسٹریاں بند ہونا شروع ہوجائیں گی۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ غریبوں کی باتیں کرتے ہیں لیکن خیال نہیں کرتے، ٹیکس کے اعلان کے بعد اسٹاک مارکیٹ گرگئی۔شوکت ترین نے کہا کہ موجودہ حکومت معیشت پرجھوٹ نہ
بولے، مہنگائی کا طوفان آئے گا، فیکٹریاں بند ہوجائیں گی، روپیہ آج پھرگرگیا، ان پر کوئی بھروسا نہیں کررہا۔ شوکت ترین نے خبردار کیا ہے کہ مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے، نئے الیکشن نہ ہوئیتو ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا۔ انہوں کہا تحریک انصاف حکومت نے تمام شعبوں میں ترقی کے ریکارڈ کیے، موجودہ حکومت معیشت پر جھوٹ نہ بولے، بارباران کوسمجھایاجاتاہے انہیں سمجھ نہیں آتی۔شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آپ کی حکومت کو466ارب روپے کا حساب دیکر آیا ہوں، ہم ہوتے تو روس جاتے، وہاں سے رعایت لیکر آتے، ہماری حکومت ہوتی تو عوام کو پیٹرول اور ڈیزل میں ریلیف دیتے، ہم نہیں بلکہ ملک کودیوالیہ کی طرف آپ لیکر جارہے ہیں، ہم نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا تھاپھر بھی 1400ارب ریونیو آیا۔وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ سپر ٹیکس کے حوالے سے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ جن 13 شعبوں پر ٹیکس لگایا گیا اس سے45 سے 50 فیصد ٹیکس ہوجائیگا، 43 ملین کا ڈیٹا انہوں ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، فکس ٹیکس لگائیں گے تو بڑی بڑی مچھلیاں نکل جائیں گی، آپ کے اقدامات سے انڈسٹری بند ہوگی اور بے روزگاری بڑھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمار پروگریسو ٹیکس سسٹم تھا یہ دوبارہ پرانے پاکستان میں چلے گئے، یہ حکومت ساڑھے 700ارب روپے کی پیٹرولیم لیوی لگائی گی، حکومت کے اقدامات سے چھوٹا تاجر بالکل تباہ ہوجائے گا۔