مزید خبریں

کراچی: معمولی بارش نے انتظامی دعوؤں کی قلعی کھول دی

کراچی (نمائندہ جسارت) کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی موسم گرما کی پہلی معمولی بارش نے مقامی انتظامیہ کے دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی، سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی نے بارانِ رحمت کو شہریوں کیلیے زحمت بنا دیا، تیز ہواؤںکے ساتھ بارش سے بجلی کے پول، سائن بورڈ اور درخت گرگئے، شہر بھر کے نالے ابل پڑے، کئی مقامات پر سڑکیں ٹوٹ اور دھنس گئیں، شہر کے کئی علاقوں میں بجلی رات بھر غائب رہی، بیشتر اہم سڑکوں اور گلیوں میں بارش کا پانی تاحال کھڑا ہے، ٹوٹی سڑکوں اور گڑہوںکے باعث ٹریفک کی روانی متاثر، کئی حادثات بھی ہوئے، آغا خان سوئم روڈ سے متصل نالہ معمولی بارش میں ابل پڑا، گزشتہ دنوں ہی نالوں کی صفائی کے نام پر کروڑوں روپے کے اخراجات کیے گئے تھے۔ ملیر میں شمسی سوسائٹی کی مختلف گلیوں میں بارش کا پانی تاحال موجود، بارش سے درخت اور بجلی کے پول گرے ہوئے ہیں، اور شمسی سوسائٹی میں کل سے بجلی معطل ہے۔ ڈرگ روڈ کے قریب ائرپورٹ جانے والے ٹریک پر بارش کا پانی جمع ہے۔ آئی آئی چندریگر روڈ پر بڑا سائن بورڈ گرگیا۔ گرومندر چورنگی، یونیورسٹی روڈ، پرانی سبزی منڈی، نیوٹاؤن تھانے کے سامنے برساتی پانی جمع ہے۔ ناگن چورنگی سے سہراب گوٹھ جانے والی سڑک، سہراب گوٹھ انڈر پاس میں بھی بارش کا پانی موجود ہے۔ لیاقت آباد میں صرافہ مارکیٹ کی مرکزی سڑک اور گلیاں بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ نارتھ ناظم آباد میں کے ڈی اے تا فائیو اسٹار چورنگی پل کے نیچے بارش کا پانی تاحال موجود ہے۔ ریڈیو پاکستان کے قریب بھی بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہوسکی، 2 ٹرک گڑھے میں دھنس گئے۔