مزید خبریں

بدین، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ تھم نہ سکی ، تاجر و شہری پریشان

بدین(نمائندہ جسارت) بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ روزمرہ کی زندگی مفلوج اکثر ٹرانسفارمر خراب حیسکو حکام دفاتر سے غائب اور فون پر دستیاب نہیں شہریوں اور امتحان دینے والے طلبہ اور طالبات کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بدین شہر سمیت ضلع بھر میں اعلانیہ اور غیراعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ سخت گرمی میں روزانہ 16 سے 18 گھنٹہ کی لوڈشیڈنگ اور بار بار کے تعطل کے علاوہ شہر کے وسط میں بدین پریس کلب کے قریب واقع ٹرانسفامر کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کے ٹرانسفامر گزشتہ دس روز سے خراب ہیں جس کے باعث شہر کی روزمرہ کاروبار اور گھریلو زندگی بھری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ بجلی سے چلنے والے کاروبار سے وابستہ محنت کش طبقہ طویل بجلی کی بندش اور بار بار کے تعطل کی وجہ سے بے روزگاری کا شکار ہو رہا ہے۔ بدین کے کاروباری طبقہ اور شہریوں نے وزیرعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر بجلی کی جانب سے ملک میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کے اعلان کو عوام کے ساتھ مذاق قرار دیتے ہوئے صرف بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی اپیل کی ہے جبکہ تعلیمی بورڈ کے سالانہ جاری امتحان کے موقع پر بھی بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ جاری ہے طلبا و طالبات نے حیسکو انتظامیہ سے امتحانات کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ اس سے قبل نہم دہم اور انٹر کے امتحانات کے دوران اور امتحان کی تیاری کے موقع پر بھی طلبہ اور طالبات کو بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کے باعث شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔شہریوں اور دیگر سیاسی سماجی افراد کا کہنا ہے کہ بجلی کی بندش اور خراب ٹرانسفارمر کی خرابی کی اطلاع کے لیے حیسکو آفس پر کوئی ذمے دار موجود نہیں جبکہ حیسکو افسران فون پر بھی دستیاب نہیں۔ شہریوں اور کاروباری حلقوں نے الزام عائد کیا ہے کہ خراب ٹرانسفارمر کی مرمت کے لیے 20 ہزار سے 25 ہزار روپے رشوت وصول کی جاتی ہے رشوت نہ دینے پر ٹرانسفارمر کی مرمت نہیں کی جاتی جبکہ ٹرالی موبائل ٹرانسفارمر کے لیے بھی بھاری رشوت وصول کی جاتی ہے۔