مزید خبریں

ایشیا و بحرالکاہل ممالک میں جی ڈی پی 1.6 فیصد کمی ہوگی ، آئی ایم ایف

اسلام آباد(کامرس ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ ایشیا و بحرالکاہل کے خطے کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں رواں سال سالانہ بنیاد پر ( گزشتہ سال کے مقابلے میں )1.6 فیصد کمی کا خدشہ ہے، شرح نمو پر دباؤ کم کرنے کے لیے عام آدمی کے لیے خوراک اور تیل کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 2021 میں ایشیا و بحرالکاہل کے ممالک کی جی ڈی پی کی شرح نمو 6.5 رہی، تاہم رواں سال (2022 ) اس کی شرح کم ہوکر 4.9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ قبل ازیں ،سال رواں کے آغاز پر آئی ایم ایف نے ایشیا و بحرالکاہل کے ممالک کی جی ڈی پی کی شرح نمو 5.4 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی تھی ،تاہم عالمی سطح پر اقتصادی صورتحال کے پیش نظر اس نے خطے کی جی ڈی پی کی شرح نمومیں مزید 0.5 فیصد کی کمی کا عندیہ دیتے ہوئے اپنے نظرثانی شدہ تخمینہ میں کہا ہے کہ رواں سال ایشیا و بحرالکاہل کے ممالک کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 4.9 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف نے خطے کے ممالک کو تجویز پیش کی ہے کہ معاشی بڑھوتری پر دباؤ کو کم سے کم کرنے کیلئے عام آدمی کے لیے خوراک اور تیل کی قیمتوں میں کمی کریں، اسی طرح سماجی عدم تحفظ کو یقینی بنایا جائے تاکہ سری لنکا جیسی صورتحال سے بچا جا سکے، مزید برآں وسط مدتی مالیاتی پالیسی کے تحت اقدامات کو یقینی بنایا جائے تاکہ افراط زر میں اضافہ پر قابو پایا جا سکے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ خطے کے ممالک اقتصادی اصلاحات کے ذریعہ طویل مدتی معاشی ترقی کو یقینی بنائیں۔