مزید خبریں

رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کی تمام پرانی مراعات بحال کی جائیں‘ سید عمران بخاری

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے رہنماء اوراسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسو سی ایشن کے فنانس سیکرٹری سید عمران بخاری نے کہا کہ بجٹ میں رئیل اسٹیٹ انڈسٹری پر لگائے جانے والے ٹیکس کی تجاویز ہم نے مسترد کردی ہیں اور ہم غیر منصفانہ بجٹ منظور نہیں کریں گے ۔جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ شعبہ ملکی معیشت کیلئے آکسیجن کی حیثیت رکھتا ہے تعمیراتی انڈسٹری پر ظالمانہ ٹیکسز سے الائیڈ انڈسٹریز بھی متاثر ہوں گی،ہمارا مطالبہ ہے کہ اس شعبے کی تمام پرانی مراعات بحال کی جائیں،بجٹ میں لگائے گئے بے جا ٹیکسز واپس نہ لیے گئے 30جون کو ملک بھر میں ٹرانسفر، تعمیراتی پراجیکٹس، الائیڈ انڈسٹریز بند کر دیں گے۔فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے رہنماء اسرار الحق مشوانی نے کہا کہ بجٹ واپس نہ ہوا تو رئیل اسٹیٹ سے وابستہ لوگوں اور پراجیکٹس پر کام بند ہوجائے گا اور ہم حکومت کی بنائی ہوئی کسی ایسی کمیٹی کو تسلیم نہیں کرتے جس میں ہمیںنمائندگی نہیں ملے گی اس کے خلاف ہم اپنا لائحہ عمل جلد بنائیں گے، یہ بجٹ رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کو تباہی کی طرف لے جائے گا۔گین ٹیکس کا دورانیہ بہت زیادہ کر دیا گیا ہے پہلے جس شخص نے چار سال گین ٹیکس دورانیہ کا انتظار کرنا تھا اب اسے پتہ لگے گا کہ فروخت کرنے کیلئے مزید دو سال انتظار کرنا ہے اور اس پر ریٹ کی شرح بھی بڑھادی گئی ہے، جس پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے رہنما ذوالقرنین عباسی نے کہا کہ ملک بھرکے رئیلٹرز ٹیکسز کی بھر مار کے باعث اس سرکاری افسران کے بنائے گئے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، فائلر پر ٹیکس دو فیصد،گین ٹیکس کا دورانیہ چار سے بڑھا کر چھ سال کر دیا،پلاٹس کے اوپر لگایا گیا ایک فیصد ڈیم رینٹل انکم ٹیکس کی وجہ سے لوگ جائیداد بیچ کر سرمایہ بیرون ملک منتقل کر دیں گے ۔فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے رہنما چودھری محمد اکرم نے کہا کہ حکومت کا مقصد سہولت دینا ہوتا ہے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بزنس میں کے پیسے سے دی جاتی ہیں اور ملک بھی چلتے ہیں، اس ملک کے ریونیو کو ہم نے قدم قدم پر بڑھایا ہے، رئیل اسٹیٹ کے مسائل کا جن کو پتا نہیں وہ ظالمانہ نظام بنا دیتے ہیں اور چلتے پھرتے نظام کو خراب کر دیتے ہیں، پچھلی حکومت نے رئیل سٹیٹ کو اوپن ہینڈ دیا اور کورونا کہ صورتحال میں معیشت بہترین چلی مگر یہ موجودہ حکمران اتنے شاطر ہیں کہ ہم سے مدد مانگتے تھے تاکہ گرے لسٹ سے نکل جائیں۔ فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے رہنما طاہر عباسی نے کہا کہ ٹیکسز کی بھر مار کے باعث رئیل اسٹیٹ کش بجٹ کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ رئیل اسٹیٹ پر ٹیکسز لگا کر ریونیو میں اضافہ خام خیالی ہوگی اس لیے بجٹ منظور ہونے سے پہلے رئیل اسٹیٹ سے بیجا ٹیکسز واپس لیے جائیں کیونکہ پہلے ہی تعمیراتی مداخل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے رہنما عمران شبیر عباسی نے کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ شعبہ ملکی معیشت کیلئے آکسیجن کی حیثیت رکھتا ہے تعمیراتی انڈسٹری پر ظالمانہ ٹیکسز سے الائیڈ انڈسٹریز بھی متاثر ہوں گی اس شعبے کے چلنے سے پچاس سے زائد انڈسٹریز چل رہی تھیں اور ملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن تھی ہمارا مطالبہ ہے کہ اس شعبے کی تمام پرانی مراعات بحال کی جائیں۔