مزید خبریں

امریکا معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ، ماہرین کا انکشاف

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی معاشی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ کورونا وائرس کے بعد یوکرین جنگ نے عالمی طاقت کو معاشی طور پر پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ خاص کر پیٹرول کے داموں کے سبب مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے۔اس سلسلے میں مغربی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ بدترین حالات کے پیش نظرامریکا ٹوٹنے کے خدشات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ امریکاکے بڑے شہروں میں گزشتہ برسوں کی نسبت جرائم اور قتل و غارت گری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف نے امریکامیں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سقوط کے دھانے پر ہے اور اسے شدید اقتصادی بحران نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس ملک کی تاریخ میں ایندھن اور دیگر مصنوعات کی اتنی قیمتیں نہیں بڑھیں تھیں جتنی اب بڑھی ہیں۔ ڈیلی ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے جنوبی امریکا کی سرحد سے 20 لاکھ غیر قانونی مہاجرین ملک میں آئے ۔دوسری جانب برطانیہ میں اشیائے خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے افراط زر کی شرح کو 9.1 فیصد تک پہنچا دیا ہے جو گزشتہ 40 برس کی ایک نئی بلند ترین شرح ہے۔ برطانیہ کے قومی دفتر برائے شماریات کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں اضافہ اس بلند ترین شرح کی وجہ بنی ہے۔ادھر ملک بھر میں ہڑتال کے باعث ترقی کا پہیا رک گیا ہے۔