مزید خبریں

بلوچستان اسمبلی میں 612 ارب کا بجٹ پیش ،تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ

کوئٹہ (صباح نیوز) بلوچستان کی صوبائی اسمبلی میں نئے مالی سال کا بجٹ پیش کردیا گیا، آئندہ مالی سال کے لیے 72 ارب 80 کروڑ روپے کے خسارے کا 612 ارب 70 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا گیا۔ تنخواہوں اور پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی‘ کل آمدن کا تخمینہ 528.6 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ خسارے کا تخمینہ 72.8 ارب روپے ہے‘ترقیاتی پروگرام کے لیے 191.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ منگل کے روز بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس 3 گھنٹے سے زاید کی تاخیر کے بعد قائم مقام اسپیکر بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا، صوبائی وزیر خزانہ سردار عبدالرحمان کھیتران نے صوبے کے لیے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا۔ صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ بجٹ کا کل حجم 612 ارب روپے رکھا گیا ہے‘ کل آمدن کا
تخمینہ 528.6ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ خسارے کا تخمینہ 72.8 ارب روپے ہے‘بلوچستان کو آئندہ مالی سال وفاق کی جانب سے 370ارب روپے ملنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ صوبے کو مختلف ٹیکسوں کے ذریعے 48ارب 37 کروڑ روپے، وفاقی ترقیاتی گرانٹ کی مد میں 28ارب 27کروڑ، سوئی گیس لیز ایکسٹینشن بونس کی مد میں 40ارب، کیپیٹل محصولات کی مد میں 12ارب 21کروڑ، ترقیاتی منصوبوں پر غیر ملکی فنڈنگ کی مد میں 14 ارب 36 کروڑ روپے ملنے کی توقع ہے۔ آئندہ مالی سال کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ آئندہ مالی سال صوبے کے کل اخراجات کا حجم 612 ارب 70 کروڑ روپے ہوگا جس میں سے غیر ترقیاتی اخراجات 367ارب روپے اور ترقیاتی اخراجات 191ارب 50 کروڑ روپے ہوں گے۔ نوجوانوں کے لیے 2851نئی آسامیاں رکھی گئی ہیں۔ صحت کے شعبہ کے لیے 26 ارب غیر ترقیاتی جبکہ 12ارب روپے ترقیاتی مد میں رکھے گئے ہیں‘ ادویات کی فراہمی کی مد 6 ارب 60 کروڑ رکھے گئے ہیں۔