مزید خبریں

جبری ریٹائرڈائرفورس ملازمین کی درخواستیں مٹادی گئیں

اسلام آباد (آن لائن )عدالت عظمیٰ نے جبری ریٹائرمنٹ کے بعد بیرون ملک ملاز مت کے لیے جانے والے ائر فورس ملازمین کی پنشن اور مراعات بحال کر دیں ۔عدالت عظمیٰمیں ائر فورس ملازمین کے خلاف اپیلوں پر سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربرا ہی میں قائم2رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ائر فورس سے20 سال سے کم سروس پر جبری ریٹائرمنٹ کی پیشکش کرنا ہی رولز کے منافی ہے۔20 سال سروس سے قبل جبری ریٹائرمنٹ سزا کے زمرے میں آتی ہے قانون کے مطابق ائر فورس ملازمت چھوڑ نے والوں کو جبری ریٹائرمنٹ کی پیشکش نہیں کر سکتی تھی تاہم ملازمت چھوڑنے کے خواہشمند ملازمین مستعفی ہوکر جا سکتے تھے، اکائونٹس نے جبری ریٹائر منٹ کو سزا قرار دے ان ملاز مین کی پنشن اور مراعات روک دی ہیں۔ جسٹس اعجا ز الاحسن نے کہایہ ملازمین دی گئی پیشکش قبول کر کے گئے ہیں جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا یہ پیشکش تھی ہی رولز کے منافی اس قسم کی پیشکش پر آئندہ کے لیے بھی عدالت آبزرویشن دے، جس پر عدالت نے20سال سے کم سروس والوں کو جبری ریٹائرمنٹ کی پیشکش کو بھی خلاف ضابطہ قرار دینے کی آبزرویشن دیتے ہوے اپیلیں نمٹادیں۔ واضح رہے کہ ہائیکورٹ نے 9 ملازمین کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے پنشن اور دیگر مراعات دینے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف عدالت عظمیٰمیں اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔