مزید خبریں

میرپورخاص، بلدیاتی انتخابات میں خواتین ، معذور افراد نظر انداز

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) موجودہ بلدیاتی الیکشن میں سیاسی جماعتوں نے خواتین، خواجہ سراوں، معذورین، شیڈول کاسٹ اور دیگر کو بری طرح نظرانداز کیا ہے، خواتین ملک کی آبادی کا 51 فیصد ہیں اور پورے ضلعے میں 12 خواتین کو سیاسی جماعتوں نے الیکشن لڑنے کیلیے ٹکٹ دیے ہیں، خواجہ سرائوں کو تو انسان بھی نہیں سمجھا جاتا ان کے شناختی کارڈ بنوانے میں میل اور فی میل کا بڑا مسئلہ درپیش ہے۔ ان خیالات کا اظہار سول سوسائٹی کے واجد لغاری، ٹرانسجینڈر سوسائٹی کی مدیحہ شاہ، عمرکوٹ سے خالدہ منیر اور دیگر نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 26 جون کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں سیاسی جماعتوں نے خواتین، خواجہ سراوں، معذورین، شیڈول کاسٹ اور دیگر کو ٹکٹ نہ دے کر بری طرح نظرانداز کیا ہے خواتین ملک کی آبادی کا 51 فیصد ہیں اور میرپورخاص ضلعے میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) نے دو دو خواتین کو بلدیاتی انتخابات میں الیکشن لڑنے کیلیے ٹکٹ دیے ہیں جبکہ کہ 8 خواتین آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں جو کہ خواتین کے ساتھ بڑی ناانصافی ہے جبکہ معذورین اور شیڈول کاسٹ کے ساتھ بھی بہت ناانصافی کی گئی ہے جس پر الیکشن کمیشن کو ایکشن لینا چاہیے ٹرانسجینڈرز سوسائٹی کی مدیحہ شاہ کا کہنا تھا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ ہمیں تو انسان ہی نہیں سمجھا جاتا الیکشن میں ٹکٹ دینا تو دور کی بات ہے ہماری اپیل ہے کہ ہمیں پہلے تو انسان سمجھا جائے شناختی کارڈ بنوانے میں بھی ٹرانسجینڈرز میل اور فی میل کا مسئلہ درپیش ہے حکومت اس مسئلے کو فوری حل کرے اور ہمیں ہمارے حقوق دیے جائیں ہم کب تک ناچتے اور بھیک مانگتے رہیں گے۔ سول سوسائٹی کے رہنمائوں نے الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ خواتین، ٹرانسجینڈرز اور شیڈول کاسٹ کو نظرانداز کرنے کا فوری نوٹس لیا جائے تاکہ ان کو بھی بھرپور نمائندگی مل سکے۔