مزید خبریں

ملائیشیا درآمدی اشیا براہ راست پاکستان سے خریدے گا

فیصل آباد (کامرس ڈیسک) کوونا کی وجہ سے عالمی سپلائی چین میں تعطل سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پانے کے لیے ملائیشیا فوری اقدامات اٹھا رہا ہے جبکہ اس سلسلہ میں ابتدائی طور پر ملائیشیا اپنی ضروریات کی درآمدی اشیا براہ راست پاکستان اور فیصل آباد سے خریدنے کو ترجیح دے گا۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کرنے والے ملائشین وفد کے قائد داتو حاجی احمد نزلین ادریس نے بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔آخر میں پاکستان اور ملائیشیا کے تاجروں میں ایک گھنٹہ تک بی ٹو بی میٹنگز ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ وہ لاہور میں پاکستان ایگری ایکسپو 2022ء میں شرکت کے بعد فیصل آباد آئے ہیں تاکہ دو طرفہ تجارت کے علاوہ اشیاء کی فراہمی کے لیے دونوں ملکو ں کے کاروباری افراد میں براہ راست رابطوں کو بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد آنے والے وفد میں فوڈ، انڈسٹری اور ٹیکسٹائل سیکٹر کے نمائندگان شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم فیصل آباد سے تازہ سبزیاں، آلو، لہسن، پھل اور منجمد گوشت خریدنا چاہتے ہیں۔جبکہ ٹیکسٹائل کے شعبہ میں ملائیشیا ہوم، ہوٹل، اسپتال کے لیے خام مال کے علاوہ متعلقہ مصنوعات اور گارمنٹ بھی خریدنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے انٹر پرینوئرز فیصل آباد میں موجودہ نئے صنعتی، تجارتی اور کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ کورونا کاذکر کرتے ہوئے حاجی احمد نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں ’’سپلائی چین‘‘ متاثر ہوئی۔تاہم اب حالات تیزی سے معمول پر آرہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ اس مسئلہ کو بہت جلد حل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کا وفد فیصل آباد کے کاروباری افراد سے نہ صرف نتیجہ خیز گفتگو کرے گا بلکہ اس سے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔دریں اثناء پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (نارتھ زون)کے چیئرمین میاں کاشف ضیانے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دو طرفہ تجارت میں اضافہ کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ منگل کوپی ایچ ایم اے آفس فیصل آباد میں ملائیشین ٹریڈرزکے وفد سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں اور یہ تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہورہے ہیں لیکن اس کی عکاسی باہمی تجارتی اور اقتصادی تعلقات میں بھی ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے کاروباری افراد کے درمیان جوائنٹ وینچرزاور بزنس ٹو بزنس میٹنگز وقت کی اہم ضرورت ہے ۔