مزید خبریں

جماعت اسلامی اسد اللہ شاہ کی شہادت پر خاموش نہیں بیٹھے گی،سراج الحق

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے چیف سیکرٹری اور آئی جی خیبر پختونخوا سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے جماعت اسلامی کے دیرینہ کارکن اور الخدمت فائونڈیشن شمالی وزیرستان کے صدر انجینئر اسد اللہ شاہ اور ان کے ساتھیوں کے قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ امیر جماعت نے کے پی حکومت پر واضح کیا ہے کہ جماعت اسلامی اسداللہ شاہ کی شہادت پر خاموش نہیں بیٹھے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگر مظلوموں کو انصاف نہیں دے سکتی تو گھر چلی جائے۔ جماعت اسلامی اپنے کارکنان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے دکھ درد میں ہر طرح سے شریک ہے۔ جماعت اسلامی کے کارکنان ہی اس کا اصل سرمایہ ہے۔ انہوں نے کہا دین، ملک اور محروم طبقات کی خدمت کے جذبہ سے سرشار کارکنان جماعت اسلامی ظلم و ناانصافی کے خلاف بھرپور جدوجہد جاری رکھیں گے۔ امیر جماعت کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔ جرائم پیشہ افراد دندناتے پھر رہے ہیں اور صوبے کی حکومت تماشوں میں مصروف ہے۔ امیر جماعت نے اسداللہ کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے شہید کی درجات کی بلندی اور لواحقین نے اظہار تعزیت کیا ہے۔ یاد رہے کہ انجینئر اسد اللہ شاہ کو ان کے ساتھیوں سمیت نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے گزشتہ دنوں شہید کردیا۔ انجینئر اسد اللہ شاہ الخدمت فائونڈیشن شمالی وزیرستان کے صدر اور علاقے کی معروف سماجی شخصیت تھے۔علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے پاکستان میں تعینات ترکی کے سفیر احسان مصطفی یوردکول نے اسلام آباد میں الوداعی ملاقات کی۔ امیر جماعت اسلامی کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاک ترکی تعلقات محض حکومتوں کے مابین ہی نہیں عوامی سطح پر قائم ہیں جو باہمی محبت اور احترام کے رشتوں پر استوار ہیں۔ دونوں ممالک کے عوام کے دوران باہمی عزت و احترام کا رشتہ دہائیوں سے قائم ہے۔ انہوں نے کہ پاکستان اور ترکی اسلامی دنیا کے دو اہم ترین ممالک ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ممالک باہمی بلاک تشکیل دے کر اسلامی دنیا کے مسائل اور خصوصی طور پر مسئلہ فلسطین و کشمیر کے حل اور اسلامو فوبیا کے تدارک کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ اس وقت بے شمار چیلنجز سے نبردآزما ہے، پاکستان اور ترکی کی ذمے داری ہے کہ ان مسائل کے حل کے لیے کلیدی کردار اداکریں۔ انہوں نے پاکستان اور ترکی کا تجارت اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کو پاکستان اور ترکی کے نوجوانوں کو قریب لانے کے اقدامات کرنے چاہییں اور اس ضمن میں وفود کے تبادلے بے حد ضروری ہیں۔امیر جماعت نے ترکش سفیر کو کامیابی سے بطور سفیر مدت پوری کرنے پر مبارکباد دی اور نئی ذمے داریاں سنبھالنے کے لیے نیک خواہشات کا اظہارکیا ۔ انہوں نے پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر سفیر کی خدمات کو سراہا۔ترک سفیر نے امیر جماعت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہیں یقین ہے کہ پاک ترک برادرانہ تعلقات ہمیشہ قائم و دائم رہیں گے۔