مزید خبریں

وفاقی کابینہ:سیاسی و معاشی صورتحال پر بحث،وزیر خزانہ سے سخت سوالات،سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری

اسلام آباد ( آن لائن )وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر دفاع خواجہ آصف آمنے سامنے آگئے۔وزیرا عظم نے مفتاح اسماعیل کا دفاع سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ذمے داری ہے کہ کابینہ ارکان کو مطمئن کریں۔منگل کو کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا ،اجلاس کے دوران خواجہ آصف نے وزیر خزنہ کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا مہنگے تیل سے ہم سب کی عوامی مقبولیت کو نقصان پہنچ رہا ہے،مہنگائی کی وجہ سے غریب مشکلات کا شکار ہے ،یہ معاملہ اب رکے گا یا نہیں ،ہم نے الیکشن میں عوام کے پاس بھی جانا ہے اگر یہی حالات رہے تو پارٹی کو شدید نقصان پہنچے گا ،اس پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا شوق نہیں ،عالمی منڈی کو دیکھ لیں وہاں سے مہنگاتیل خرید کر سستے کیسے بیچ سکتے ہیں ،ہم نے امیروں کے لیے ٹیکس بڑھایا ہے ،آئی ایم ایف سے جلد خوشخبری آئے گی جس سے غریب عوام کو ریلیف دیں گے ،اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف
نے مفتاح اسماعیل کا دفاع کرنے کے بجائے ان سے کہا کہ وہ وزرا کے سوالات کا جواب دیںاور انہیں مطمئن کریں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کسی صورت مفتاح اسماعیل کاساتھ نہیں دوں گا،ٹیکسوں اور تیل کی قیمتوں میں اضافے پر ساتھیوں کو مطمئن کریں، کابینہ اراکین نے بھی وزیر خزانہ سے آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے سے متعلق سوالات کیے جس پر وزیر خزانہ نے کہا کہ پروگرام مکمل ہونے پرتمام شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دوں گا۔بعد ازاں وفاقی کابینہ نے سکوک بانڈز جاری کرنے اور کورونا علاج کے لیے استعمال ہونے والے انجکشن کی قیمت کم کرنے کی منظوری دے دی۔اجلاس میں پاکستان کی 75ویں سالگرہ پر 75روپے کا یادگاری نوٹ چھاپنے کی بھی منظوری دی گئی۔وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے مذاکرات پر قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر خزانہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں ،پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ عالمی سطح پر ہونے والی مہنگائی کی وجہ سے ہے۔اجلاس میںوفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے سیاسی بنیادوں پر سرکاری افسران کی پوسٹنگ ٹرانسفر کی مخالفت کی۔ان کا کہنا تھا کہ قلیل عرصے کے لیے اصلاحات لانے کے لیے آئے ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے قومی اسمبلی اورسینٹ میں ارکان کی غیر حاضری کا نوٹس لیا۔وزیراعظم نے ارکان کو دونوں ایوانوں میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔