مزید خبریں

بلدیہ کراچی: 13بڑے اسپتالوں کے بجٹ میں ہیرپھیر

کراچی ( رپورٹ : محمد انور) حکومت سندھ نے بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ میڈیکل و ہیلتھ کے کراچی میڈیکل انسٹی ٹیوٹ سمیت 13 بڑے اسپتالوں میں گزشتہ مالی سالوں کے بجٹ میں ہیر پھیر اور کروڑوں روپے کے فنڈز کے غلط استعمال کی اطلاعات پر محکمہ اینٹی کرپشن نے وسیع پیمانے پر انکوائری شروع کردی اور سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ ورکرز طب سے گزشتہ4سال کا فنانشل ریکارڈ مانگ لیا ہے۔خیال رہے کہ سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ و طب کی حیثیت سے ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کو حکومت سندھ نے پابندی کے باوجود 2سال کے لیے تعینات کیا تھا ان کا ڈیپوٹیشن پریڈ
مارچ میں ختم ہوگیا تھا، مگر کراچی کے میٹرو پولیٹن کمشنر افضال زیدی نے مالی سال 2023 اور 2022 کی غرض سے 30 جون تک کے ایم سی میں روکا ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق صوبائی حکام کو معلوم ہوا تھا کہ مبینہ طور پر گزشتہ مالی سال کے دوران کے ایم سی کے محکمہ میڈیکل و ہیلتھ کے بجٹ کا غلط استعمال کیاگیا۔ جس پر محکمہ اینٹی کرپشن کے انسپکٹر انکوائری کامران میمن نے ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے دفتر پر چھاپا مارا اور ضروری فائلیں چیک کیں اور سینئر ڈائریکٹر سے مالی سال 2018 ،2019 ،2019 ،2020 اور مالی سال 2020 ،2021 تا 2022 کے بجٹ کا جملہ ریکارڈ طلب کرلیا۔