مزید خبریں

ملک بھر کے لاکھوں طلبہ حالیہ بجٹ کو مسترد کر تے ہیں،عمربلال

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم عمربلال پنسوتہ،جنرل سیکرٹری میاں حمزہ تجمل نے کہا ہے کہ ملک بھر کے لاکھوں طلبہ حالیہ بجٹ کو مسترد کر تے ہیں، بجٹ اعدادوشمار کی ہیرا پھیری کے سوا کچھ نہیں، موجودہ حکومت نے بھی سابقہ حکومتوں کی طرح پاکستان کے سب سے باشعور طبقے یعنی طالب علم کو انتہاہی مایوس کیا، پاکستان میں تعلیم حکمرانوں کی ترجیح میں شامل نہیں ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں تعلیمی بجٹ میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان میں تعلیم کو جی ڈی پی کو 4 فیصد بجٹ دیا جائے، یونیورسٹی اور کالجز کی فیسوں میں نمایاںکمی کی جا ئے،یونیورسٹیز کی گرانٹ میں اضافہ کیا جا ئے حکومتی گرانٹ میں کٹوتی فیسوں میں اضافے کا باعث بن رہی ہے،نجی یونیورسٹیز کی من مانیاں کنٹرول کرنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جا ئے۔انہوںنے کہا حالیہ بجٹ کے بعد پاکستان کی جامعات مزید خسارے سے دوچار ہوں گی جس کا نتیجہ فیسوں میں بے تحاشا اضافے کی صورت میں نکلے گا، جس کی وجہ سے طلبہ وطالبات شدید مشکلات کا شکار ہوں گے، متوسط طبقے کے طلبہ کے لیے تعلیمی سلسلہ برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ ایک سروے کے مطابق 75 فیصد طلبہ کے لیے تعلیم تک رسائی مشکل ہے، موجودہ بجٹ میں طلبہ کا تعلیمی، معاشی قتل عام کیا گیا ہے، پاکستان وہ واحد ملک ہے جس میں نوجوانوں کی تعداد 60 فیصد ہے اور یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق 22.8 ملین بچے تعلیم کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، حکومت پاکستان فی الفور اس اہم مسئلہ کی طرف توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں لگائے گئے ودہولڈنگ ٹیکس کو موجودہ حکومت نے بھی برقرار رکھا ہے جو کہ سابقہ دور حکومت کے تسلسل کا عکاس ہے، ہمارا حکومت سے مطالبہ کہ تعلیم کے شعبے تمام ٹیکسز کو ختم کیا جائے، ترقی یافتہ ممالک میں جی ڈی پی کا ایک بڑا حصہ تعلیم پر صرف کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں معاملہ اس کے برعکس ہے، جب تک بجٹ کا4 فیصد حصہ تعلیم کے لیے مختص نہیں کیا جاتا شعبہ تعلیم کے حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔