مزید خبریں

اسلام آباد کی دو روزہ ٹریڈ یونین ورکشاپILOـ

ILO کے زیر اہتمام اٹلی کی ٹریڈ یونین (ISCOS) کی معاونت سے ٹریڈ یونین لیڈر شپ کے لیے دو روزہ تربیتی ورکشاپ بہ عنوان ’’ٹریڈ یونین کی تقویت پذیری کے لیے حکمت عملی اور نئی ترجیحات کا تعین‘‘ منعقد کیا گیا۔ جس میں 30 ٹریڈ یونین رہنمائوں نے شرکت کی۔ زیادہ تر شرکاء کا تعلق پاکستان ورکرز فیڈریشن سے تھا جب کہ پاکستان کی دوسری بڑی ٹریڈ یونین فیڈریشن متحدہ لیبر فیڈریشن کی مرکزی قیادت کو پروگرام میں دعوت ہی نہ دی گئی۔ مدعوئین میں شامل متحدہ لیبر فیڈریشن کے چند رہنمائوں نے پروگرام کا بائیکاٹ کیا۔ دیگر شرکاء میں NTUF کے مرکزی صدر محمد رفیق بلوچ، بلوچستان مائنز فیڈریشن کے نور محمد، ہوم بیسڈ ورکرز کی مرکزی رہنما عرفانہ جبار اور سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری شامل تھے۔ ابتدائی اجلاس کا آغاز پروجیکٹ کوآرڈینیٹر محمد بینامین نے کیا۔ جس میں پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری محمد یاسین چودھری اور ISCOS اٹلی کے ٹریڈ یونین رہنما پائولو یورو نے خطاب کیا۔ جب کہ ILO گورننگ باڈی کے ممبر محمد ظہور اعوان نے ایک تفصیلی بریفنگ کے ذریعے پاکستان میں ٹریڈ یونین تحریک کو درپیش مسائل و مشکلات کو پیش کیا جس کی روشنی میں شرکاء کو گروپ ورک کے لیے 3 ٹیموں کی تشکیل شوکت علی انجم، پیر محمد کاکڑ اور اسد میمن کی سربراہی میں کی گئی اور ہر گروپ لیڈر نے اس ضمن میں خدشات و خطرات اور مسائل کی نشاندہی کے ساتھ ان کے ممکنہ حل کے لیے موجودہ صورت حال میں ترجیحات پیش کی۔ دوسرے روز اختتامی اجلاس میں پاکستان میں اٹلی کے سفیر (Andreas Ferrarese) نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ جب کہ آئی ایل او پاکستان آفس کے سربراہ مہندرانائیڈو، محترمہ ڈاکٹر فرح مسعود (OEC) چودھری محمد یاسین اور EFP کے سیکرٹری جنرل سید نظر علی نے خطاب کیا۔