مزید خبریں

محکمہ خوراک میں ملاوٹ شدہ گندم برآمد ہونا سوالیہ نشان ہے،سماجی اتحاد

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سماجی اتحاد کے سرپرست اعلیٰ حاجی محمد نعیم شیخ،چیئرمین محمد ندیم قادری اورجنرل سیکرٹری ملک یونس جمال نے ایک بیان میں کہاکہ محکمہ خوراک سندھ کے حالی روڑ فوڈ گرین گودام میں افسران کی مبینہ ملی بھگت سے اسٹاک کی گئی ملاؤٹ شدہ گندم کا برآمد ہونا ایک انتہائی افسوسناک قابل گرفت عمل اور محکمہ خوراک کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے؟ انہوں نے کہاکہ سماجی تنظیموں پر مشتمل سول سوسائٹی نیٹ ورک حیدرآباد سماجی اتحاد سرکاری گوداموںمیں کچرا ، مٹی، پاؤڈر، تنکے ملی ناقص اور ملاوٹ شدہ گندم کی فراہمی پر احتجاج کے ساتھ اعلیٰ حکام کو اس انسانیت سوز عمل سے تحریری طور پر آگاہ کرتا رہا ہے مگر اس گھناؤنے فعل کو روکنے کی کسی سطح پر کوئی کوشش ہوتی دکھائی نہیں دی جس پر انسانیت کے دشمن،بے ضمیر،رشوت خور افسران و عملے کے حوصلے بلند ہوتے چلے گئے اور وہ خود کو کسی کے سامنے جوابدہ نہ ہونے کا تصور لیے بلا خوف کرپشن کا بازار گرم کیے ہوئے ہیںجو کہ ایک قابل گرفت اور قابل مذمت عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام پہلے ہی بدترین حالات سے دوچار ہیں،مہنگائی اور بے روزگاری نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔حکومت اگر ریلیف نہیں دے سکتی تو کم از کم سرکاری سطح پر تو صاف گندم کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ کھانے پینے کی اشیاء کو ملاوٹ سے پاک رکھا جائے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ خوراک سندھ اپنی بدترین نااہلی کا ثبوت دیتے ہوئے گزشتہ کئی برس سے سندھ میں گندم خریداری کا ہدف پورا کرنے میں بری طرح سے ناکام ہورہا ہے۔ انہوں نے حالی روڑ فوڈ گرین گودام پرمبینہ ملاوٹ شدہ گندم اسٹاک کرنے کی شکایت پر فوری کارروائی عمل میں لانے پر ڈویژنل کمشنر ندیم الرحمن میمن،ڈپٹی کمشنر فواد عبدالغفار سومرو، اے، ڈی،سی ٹو قائم اکبر نماء اور اسسٹنٹ کمشنر یوٹی میڈم فلک کے مثالی کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ حالی روڑ فوڈگرین گودام سمیت دیگر سرکاری گوداموں میں مبینہ اسٹاک کی گئی ملاوٹ شدہ گندم کی برآمدگی کے لیے کارروائی کو بڑھاتے ہوئے اس گھناؤنے اور انسانیت دشمن فعل کے مرتکب افسران و عملے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔