مزید خبریں

کراچی کی تعمیر و ترقی صرف جماعت اسلامی کر سکتی ہے ، حافظ نعیم الرحمٰن

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ اور ماضی کی حکومتوں ، حکمران پارٹیوں کی نااہلی ، بے حسی ،کرپشن اور ناانصافیوں کے شکار کراچی کو صرف جماعت اسلامی ہی تعمیر وترقی کی شاہراہ پر گامزن کرسکتی ہے ،کراچی کو ہمیشہ ہر دور میں نظر انداز کیا گیا ،کراچی کی بدحالی اور شہریوں کو درپیش سنگین مسائل کی ذمہ داری نواز لیگ،پیپلزپارٹی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم پر عائد ہوتی ہے ، ان پارٹیوں نے کراچی کے عوام کو شدید مایوس کیا ہے ،کراچی کی بہتری اور ترقی کے لیے جماعت اسلامی کے سوا کوئی آپشن نہیں‘ہمارے بلدیاتی امیدواران انتہائی باصلاحیت ،دیانت دار اور اپنے اپنے علاقوں میں مثالی اور نمایاں عوامی خدمات انجام دینے والے لوگ ہیں ، بلدیاتی انتخابات میں ان کی کامیابی کراچی کی تعمیر و ترقی اور بہتر مستبقل کی ضمانت ہے ،ہمار امطالبہ ہے کہ کراچی میں بااختیار شہری حکومت اور شہری ادارے میئر کے ماتحت کرنے کے لیے سندھ حکومت جماعت اسلامی سے کیے گئے معاہدے اورآئین کے آرٹیکل
140-Aکی اصل روح کے مطابق بلدیاتی اداروں کے اختیارات اور وسائل کی فراہمی کے لیے فوری طور پر سندھ اسمبلی میں قانون سازی کرے ،این اے 240کے ضمنی انتخابات میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعات سے بچنے کے لیے سندھ حکومت الیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والے ادارے 24جولائی کو بلدیاتی الیکشن کے دن اور پر امن انتخابی مہم کے لیے پہلے سے مؤثر اور عملی اقدامات کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شب نیو ایم اے جناح روڈ پر جماعت اسلامی کے تحت بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں اور انتخابی مہم کے آغاز کے سلسلے میں ایک بڑے اور عظیم الشان ’’جنرل ورکرز کنونشن ‘‘ سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امراء ڈاکٹر اسامہ رضی، ڈاکٹر واسع شاکر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔کنونشن میں جماعت اسلامی کے کارکنوں سمیت شہر بھر میں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے نامزد یوسی چیئرمین ،وائس چیئرمین اور وارڈ کونسلرز نے بھی شرکت کی ۔کنونشن میں بلدیاتی امیدواروں کا بھی تعارف کروایا گیا ۔اس موقع پر کارکنوں میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا اور پرجوش نعرے لگائے گئے جس میں تیز ہو تیز ہوجدوجہد تیز ہو ، اب کے برس ہم اہل کراچی اپنا پورا حق لیں گے ، نکلا ہے کراچی نکلا ہے ، حق لینے اپنا نکلا ہے سمیت دیگر نعرے شامل تھے ۔اسٹیج پر موجود قائدین نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کارکنوں سے اظہار یکجہتی اور جدوجہد تیز کرنے کا عزم کیا اور نعروں کا جواب دیا۔کنونشن میں خواتین نے بھی فیملیز کے ساتھ بڑی تعداد میں شرکت کی جن کے علیحدہ انتظام کیا گیا تھا اور کنونشن کی کارروائی دیکھنے کے لیے ایک بڑی اسکرین لگائی گئی تھی ۔حافظ نعیم الرحمن نے کارکنوں و ذمہ داروں اور بلدیاتی امیدواروں کو ہدایات دیں کہ فوری طور پر انتخابی مہم کے لیے سرگرمیاں مؤثر طبقات وبااثر شخصیات اور ووٹر لسٹوں کے مطابق ووٹرز سے ملاقاتیں اور رابطے شروع کردیں اور سب کو بتائیں کہ انتخابی نشان ترازو پر مہر لگائیں ،ترازو کی جیت ہی اہل کراچی کی جیت اور ان کے حالات بدلنے کی ضمانت ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی گزشتہ کئی سال سے مسلسل ’’حق دو کراچی‘‘مہم چلارہی ہے ،جماعت اسلامی کراچی کی واحد جماعت ہے جس نے کراچی کے ہر مسئلے پر آواز اٹھائی ہے اور آج جماعت اسلامی ہی کراچی کے حقوق کے حصول کے لیے اہل کراچی کی ایک مؤثر اور توانا آواز بن چکی ہے ، جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک ، نادرا ،بحریہ ٹاؤن سمیت مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیز کے متاثرین کے لیے آگے بڑھ کر جدو جہد کی ہے، سڑکوں، عدالتوں میں اور ہرفورم پر عوام کا مقدمہ لڑا ہے، بجلی، پانی کے مسائل سمیت دیگر بلدیاتی مسائل اور گلی، محلوں میں مقامی مسائل کے لیے جماعت اسلامی عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے، پبلک ایڈ کمیٹی کے سیکریٹریٹ ہر ضلع اور علاقے کی سطح پر پبلک ایڈ کمیٹی کے ذمہ داران اور کارکنوں نے سرکاری اداروں میں شہریوں کے مسائل حل کرائے ہیں، ادارہ نور حق اہل کراچی کا دفتر ہے اور روزانہ عوامی مسائل بیٹھک میں لوگ آتے ہیں، جماعت اسلامی نے اقتدار اور حکومت میں نہ ہوتے ہوئے بھی عوام کی خدمت کی ہے، بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد عوامی خدمت کا دائرہ وسیع ہو جائے گا۔ہمارے نمائندے عوا م کو ہرگز مایوس نہیں کریں گے ماضی میں بھی ہم ہی نے عبد الستار افغانی اورنعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کے ادوار میں عوام کی مثالی خدمت کی ہے، شہر میں پانی کے منصوبے ان ہی کے ادوار میں مکمل کیے گئے 17سال ہو گئے شہر میں ایک گیلن پانی کا اضافہ نہیں ہوا، کے فور منصوبے کو نواز لیگ، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کسی نے بھی مکمل نہیں کیا گیا۔ کے فور منصوبہ اگر اپنے وقت پر اور 650ملین گیلن کے مطابق مکمل ہو جاتا تو آج کراچی میں پانی کے بحران کی یہ سنگین صورتحال نہ ہو تی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی کے شہری اور بلدیاتی اداروں پر سندھ حکومت کے تسلط سے نجات اور با اختیار شہری حکومت کے لیے سندھ اسمبلی پر تاریخی 29روزہ دھرنا دیا اور سندھ حکومت نے جماعت اسلامی سے معاہدہ کیا، اب سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کراچی کے میئر کو با اختیار بنانے اور شہری اداروں کے وسائل اور اختیارات واپس کرنے کے لیے اس معاہدے کے مطابق فوری طور پر سندھ اسمبلی میں قانون سازی کرے،حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں کامیابی اور نمایاں انتخابی پیش رفت حاصل کی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام جماعت اسلامی پر اعتماد کرتے ہیں اور امید ہے کہ انتخابی پیش رفت اور کامیابی کا سفر جاری رہے گا اور بلدیاتی انتخابات میں بھی جماعت اسلامی کو کامیابی ملے گی۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے انتخابی حکمت عملی، مہم کے دوران کی جانے والی سرگرمیوں اور پوری انتخابی مہم کے حوالے سے کارکنوں و ذمہ داران کو تفصیلات سے آگاہ کیا، ضروری ہدایات دیں اور کہا کہ انتخابی مہم کو موثر منصوبہ بندی کے ساتھ بھر پور طریقے سے چلایا جائے۔ووٹرز سے رابطہ کیا جائے، خواتین بھی خواتین ووٹرز سے گھر گھر جا کر رابطہ کریں، تمام اضلاع میں خواتین کنونشن بھی ہوں گے جن میں امیر جماعت اسلامی کراچی خصوصی طور پر شرکت کریں گے، جبکہ حافظ نعیم الرحمن رابطہ عوام مہم کے دوران اپنے حلقہ انتخاب، یوسی الفلاح نارتھ ناظم آباد کے علاوہ شہر بھر میں دورے کریں گے، جس کا شیڈول تیار کر لیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی کے ساتھ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور بلدیاتی قیادت نے جو سلوک کیا ہے اور کراچی کو آج جس بد حالی کا شکار کر دیا ہے اس سے نکلنے کا واحد راستہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ کراچی میں جماعت اسلامی کا میئر منتخب ہو۔ جماعت اسلامی کا میئر ہی کراچی میں تعمیر و ترقی اور خوشحای کا سفر شروع کر سکتا ہے۔