مزید خبریں

حیدرآباد: ہندو میرج ایکٹ کے نفاذپرعملدرآمدکیلیے تربیتی نشست

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہندو میرج ایکٹ 2018 کے نفاذپرعملدرآمدکو یقینی بنانے کے لیے سندھ ہیومن رائٹس کمیشن (ایس ایچ آر سی) حکومت سندھ کی جانب سے حیدرآباد کی ایک مقامی ہوٹل میںایک تربیتی نشست کاانعقاد کیاگیا جس میں محکمہ بلدیات و دیگر متعلقہ محکموں کے آفیشلز، سول سوسائٹی کے نمائندوں اورہندو برادری کے مذہبی رہنمائوں (پنڈتوں)نے شرکت کی۔ تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی چیئرپرسن جسٹس (ریٹائرڈ) ماجدہ رضوی نے محکمہ بلدیات کے آفیشلز پر زور دیا کہ وہ سندھ ہندو میرج ایکٹ 2018 سے متعلق زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہی دیں تاکہ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی شادیاں کی رجسٹریشن کی جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ اس تربیتی نشست کا مقصد اس قانون کے نکات کو سمجھنا ہے قانون پر عملدرآمد کے لیے ایس ایچ آر سی کاساتھ دیں ۔ تربیتی نشست میں ممبر جوڈیشلII ایس ایچ آر سی محمد اسلم شیخ نے سندھ ہندو میرج ایکٹ 2018 کے نفاذ کے سلسلے میں محکمہ بلدیات کے کردارسے متعلق باتیں کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بلدیات کے متعلقہ افسران ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی شادیوں کی رجسٹریشن کرتے وقت شیڈول اے میں دیے گئے نکاح نامے کو مکمل طور پر پْرکروائیں اور اس بات کوبھی یقینی بنائیں کہ نکاح نامہ میں دولہا،دلہن، پنڈت اورگواہوں کی مطلوبہ معلومات موجود ہوں ۔