مزید خبریں

جشن منانا قبل از وقت ہے ، چاہتے ہیں فیٹف غیر جانبدار رہے ، حنا ربانی کھر

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) وزیرمملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ فیٹف کے حوالے سے جشن منانا قبل از وقت ہے، گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل ابھی شروع ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں فیٹف غیر جانبدار رہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود کے ساتھ ہفتہ کے روز دفترخارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر مملکت برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گرد کارروائیوں میں مالی معاونت کوروکا،مشکل وقت میں ہم نے ایک قوم بن کر کام کیا۔ ہم جانتے ہیں گرے لسٹ سے نکلناکتنامشکل کام ہے، امیدہے پاکستان ہمیشہ کے لیے فیٹف کی گرے لسٹ سے نکل جائیگا۔حنا ربانی کھر کا مزید کہنا تھا کہ مشاورت کے بعد فیٹف ٹیم جلد پاکستان آئیگی۔ یہ اختتام نہیں آغازہے، ہم اپنی کوشش نہیں چھوڑیں گے۔ ہم چاہتے ہیں فیٹف غیرجانبداررہے۔خوشی ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو کلیئر کر دیا ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے اپنے اجلاس میں پاکستانی اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس حوالے سے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کیلیے اقدامات پر عمل سرفہرست تھے۔ پاکستا ن کی جانب سے تمام شرائط پوری کرنے کی کوششوں کو تسلیم کرلیاگیا۔وزیر مملکت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ فیٹف نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کیلیے محنت کی۔ فیٹف نے کہا کہ پاکستان نے شرائط مکمل کرنے کیلیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ رکن ممالک کی جانب سے پاکستان کی کارکردگی کی تعریف کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم پاکستان کا دورہ کر کے شرائط کی تکمیل کامزید جائزہ لے گی۔ اس میں شک نہیں کہ فیٹف کی شرائط مشکل تھیں۔ امید ہے اکتوبر تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مکمل ہوجائے گا۔ اس سلسلے میں ہم ایف اے ٹی ایف حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے ، تاہم اس معاملے پر جشن منانا ابھی قبل از وقت ہوگا۔ ابھی تو گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہواہے۔ ایف اے ٹی ایف نے بیک وقت 2ایکشن پلان دیے۔انہوں نے مزید کہا کہ فیٹف اجلاس کے دوران سائیڈ لائن پر مختلف رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئیں۔ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں مگر ریاست نے جو کام کیا و ہ قابل تعریف ہے۔ پاکستان دیگر ممالک کے لیے بھی ماڈل ملک بنے گا۔ پہلے ایکشن پلان کی تکمیل میں وقت لگا مگر دوسرا جلد مکمل کیا گیا۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ جب کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالا جاتا ہے تو تکنیکی ٹیم کو دورہ کرناہوتاہے۔ پاکستان کا فیٹف اور عالمی برادری سے تعاون معیشت کو بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ اس سلسلے میں قومی اور صوبائی اداروں نے بھی اپنا کام بہترین انداز میں کیا۔ ہم اب اس پوزیشن میں آچکے ہیں کہ دوسرے ممالک کومعاونت فراہم کریں۔وزیر مملکت نے کہا کہ اب پاکستان کے ذمے کوئی اقدام زیرالتوا نہیں۔ ایک ملک ہمیشہ اس عمل کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتا ہے، مگر ہم کوئی منفی بات نہیں کریں گے۔ ہم پاکستان کو آگے دیکھنے کے خواہاں ہیں۔اس معاملے کا کریڈٹ کسی کو نہیں جاتا، اصل جیت پاکستان کی ہے۔