مزید خبریں

شکارپور ، پیپلز پارٹی پر جی ڈی اے امیدواروں کو ہراساں کرنے کا الزام

شکارپور (نمائندہ جسارت) چک میں الیکشن ماحول ، پی پی پی امیدواروں پر جی ڈی اے امیدواروں اور حامیوں کو پولیس کے ذریعے ہراساں کرنے کا الزام، شکارپورمیں جے ڈی اے کے 6 امیدواروں کی پریس کانفرنس۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل لکھی کے چک ٹائون کمیٹی پر ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جی ڈی اے امیدواروں کی جانب سے اپنے مخالف پی پی پی امیدواروں پر جھوٹے مقدمات درج کروانے اور پولیس کے معرفت حمایتوں اور ووٹروں کو دھکمیاں دینے کا الزام لگایا گیاہے۔اس سلسلے میں گزشتہ روز شکارپور پریس کلب میں چک شہر میں جی ڈی اے کے پلیٹ فارم سے حصہ لینے والے 6 امیدواروں محسن علی مہر، غلام علی سومرو، عمران سیٹھار، غلام مصطفی مہر، عبدالرب انصاری اور شہباز ڈنو لاڑک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے مخالف پی پی پی امیدوار ڈاکٹر نوید مہر ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کروارہاہے،وہ خود اور چک اور بچل بھیو تھانوں کی پولیس کی معرفت ہمارے ووٹروں اور حمایتوں کو ہراساں کیا جارہا ہے ، چک تھانے کا ایس ایچ او حکومتی فریق کے امیدواروں کا حمایتی بن گیاہے،جو خود چک شہر میں لوگوں کے گھر آکر انہیں ڈاکٹر نوید مہر اور ان کے ساتھیوں کو ووٹ دینے کی دھمکیاں دے رہا ہے، نہ صرف یہ بلکہ ہمارے حمایتوں کو تھانوں پر طلب کرکے 2-2 گھنٹے بٹھاکر انہیں ٹارچر کررہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسا لگ رہا ہے چک شہر میں ہمارے الیکشن پی پی پی کے خلاف نہیں بلکہ پولیس کے خلا ف ہے اور ہم سے پولیس ہی مقابلہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے حامیوں کو پولیس خوامخواہ پوسٹر اور پملفٹ پھاڑنے کا الزام لگا کر جھوٹے مقدمات درج کرنے کی دھکمیاں دے رہی ہے، وارڈ نمبر 1 کے امیدوار غلام علی سومرو نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ پی پی پی امیدوار ڈاکٹر نوید مہر نے مجھے دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ چر س کے مقدمے میں چالان کروادوں گا۔انہوں نے کہاکہ وہ کھلے عام ہمارے حمایتوں کو کہہ رہے ہیں کہ 26 جون آپ کا ہے اور 27 جون ہمارا ہے ، جس نے ووٹ نہیں دیا اس کے ساتھ حساب کتاب سیدھا کیاجائے گا۔ جی ڈی اے امیدواروں نے مزید کہاکہ جو سوشل میڈیا اور فیس بوک پر ہماری حمایت میں اسٹیٹس لگا رہے ہیں یہ کمنٹس دے رہے ہیں پولیس معرفت انہیں بھی دھمکیا جارہا ہے۔انہو ں نے کہاک ہم اور ہمارے ووٹر مکمل طور پر خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں جس کی وجہ سے مجبور ہوکر پریس کانفرنس کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ، الیکشن کمیشن ، ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پی شکارپور تنویر تنیو کو اپیل کرتے ہیں کہ وہ جلد اقدامات لیکر ہمیں اور ہمارے حمایتوں کو تحفظ فراہم کریں ، ہمیں خطرہ ہے کہ ایسا نہ ہو کہ ہمیں نقصان پہنچے۔