مزید خبریں

حیدرآباد، فلیپ سر جری کے ذریعے منہ کے کینسر کا کامیاب آپریشن

 

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)لیاقت یونیورسٹی اسپتال(سول اسپتال حیدرآباد)کی تاریخ میں پہلی مرتبہ فری فلیپ سرجری کے ذریعے منہ کے کینسر کا کامیاب آپریشن کیا گیا، متاثرہ نوجوان عمران منہ میں کینسر میں مبتلا تھا جو کہ ٹنڈوآدم کا رہائشی ہے اور متاثرہ نوجوان مایوس ہو کر سول اسپتال حیدرآباد پہنچا تھا جہاں نوجوان کے تمام ٹیسٹ کرنے کے بعد سول اسپتال حیدرآباد و جامشورو کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مبشر علی کولاچی اور ڈائریکٹر ایڈمن عبدالستار جتوئی نے نوجوان کے فری فلیپ سرجری آپریشن کے لیے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے سینئر پروفیسرز اور ڈاکٹرز پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی اور اس ٹیم میں شامل پلاسٹک سرجری ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر مہیش کمار، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر آمنہ صنوبر، میکسیلو فیشل سرجری ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر کاشف چنڑ اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سنیل پنجابی، بیک اپ میں آئی سی یو کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کاشف میمن اور شعبہ بے ہوشی کے ڈاکٹر عاشق سمیت ہسٹو پیتھالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ڈاکٹر راحیل خان اور ڈاکٹر عبدالواحدنے اپنی ماہرانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے منہ کے کینسر کا کامیاب آپریشن کیا ۔بعد ازاں مذکورہ آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ایم ایس ڈاکٹر مبشر علی کولاچی اورڈائریکٹر ایڈمن عبدالستار جتوئی نے بتایا کہ ٹنڈوآدم سے تعلق رکھنے والے 22سالہ عمران نامی نوجوان جو کہ منہ کے کینسر کی وجہ سے اپنی زندگی سے مایوس ہو چکا تھا اور اس نوجوان کی زندگی بچانے کے لیے ہماری تشکیل کردہ ٹیم کے سینئر پروفیسرز اور کنسلٹنٹس نے اس نوجوان کے کامیاب آپریشن کے دوران اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مسلسل 10 گھنٹے تک یہ آپریشن جاری رکھا اور کینسر سے متاثرہ جبڑے کی ہڈی سمیت دیگر متاثرہ گوشت کو نکالنے کے بعد اس کے بازو سے چمڑی نکال کر متاثرہ حصے کی سرجری کی گئی۔ ایم ایس اور ڈائریکٹر ایڈمن نے بتایا کہ فری فلیپ سرجری کے ذریعے کیے جانے والا یہ آپریشن کراچی کے علاوہ سندھ کے کسی بھی اسپتال میں نہیں ہو سکتا تا ہم اس سرجری کا انتظام کراچی کے چند ایک بڑے اسپتالوں میں ہے جو کہ پرائیویٹ سیکٹر میں آتے ہیں اور ان اسپتالوں میں اس آپریشن پر 10 سے 14 لاکھ روپے کے اخراجات آتے ہیں جو کہ مریض سے وصول کیے جاتے ہیں لیکن ہم نے لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآبادمیں یہ آپریشن بالکل مفت کیا ہے اور اس آپریشن کے بعد مریض کے ہسٹو پیتھا لوجی ٹیسٹ بھی کیے گئے ہیں جس سے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ اب اس نوجوان کے منہ میں کینسر کے اثرات تو موجود نہیں ہیں اور سرطان کو مکمل طور پر نکال دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی دوبارہ سرطان ہونے کے خدشات کو بھی ختم کیا گیا ہے جس کا تمام ترسہرا ہماری تشکیل کردہ ٹیم کے ارکان کو جاتا ہے اور وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کے ٹیم کے ارکان آئندہ بھی اس طرح کے کامیاب آپریشن کر کے کینسر کے غریب مریضوں کو بھاری اخراجات سے بچائیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ مضر صحت گٹکا اور مین پوری استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ یہ اشیاء منہ میں کینسر بننے کا سبب بنتے ہیں ۔