مزید خبریں

مفاد پرست حکمران طبقے نے اقتصادی تباہی پھیلائی ،لیاقت بلوچ

لاہور( نمائندہ جسارت )نائب امیر جماعت اسلامی، قائمہ کمیٹی سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے جمعیت علمائے پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی سے ملاقات کی اور جماعت اسلامی کے سینئر مقامہ رہنما چودھری اقبال کمبوہ کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کیا اور بزرگ مزدور رہنما بابا فرید کے انتقال پر جیون ہانہ میں تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی، سماجی اور معاشرتی محاذ پر شرافت، محنت اور اخلاص و وفا مطلوب ہے۔ زمین پر فساد برپا کرنا شیطان کا ایجنڈا ہے۔ مغربی تہذیب کا امام امریکا دُنیا بھر میں انسانوں کے درمیان انتشار اور جھگڑے مسلط کرکے اپنی بالادستی قائم رکھنا چاہتا ہے۔ اقتصادی میدان میں تباہی اور بربادی نااہل قائدین اور مفاد پرست حکمران طبقہ نے پھیلائی ہے، جس کی وجہ سے عام آدمی مہنگائی، بیروزگاری، افراطِ زر، بدترین لوڈشیڈنگ اور ہوشربا گرانی کی چکی میں پِس رہا ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی بدترین شرائط کو شہباز حکومت عوام کے تن مردہ پر مسلط کررہی ہے۔ عمران خان اور میاں شہباز سرکار کے اعمال و حکمتِ عملی میں کوئی فرق نہیں۔ ایڈہاک ازم اور مجبوریوں کے سامنے ہتھیار پھینک دیے گئے ہیں۔ عوام نسل در نسل غلامی اور غربت و ذلت کا شکار ہیں۔ اسلامی تہذیب، بھوک، ننگ، افلاس کے خاتمہ اور زندہ و بیدار خوددار قوم کی حیثیت سے آزادی اور وقار کے تحفظ کے لیے غریب، مظلوم، محب دین، محب وطن عوام کے بحرانوں کے خاتمہ کے لیے واحد آپشن جماعتِ اسلامی ہے۔ عوام ساتھ دیں، جماعت اسلامی ملک و ملت کو بحرانوں سے نکالے گی، خودانحصاری، اسلام کا معاشی نظام ہی مسائل کا حل ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ پنجاب میں سیاسی بحران جمہوریت، پارلیمانی نظام اور جمہور کے جمہوری حقوق کے خاتمہ کے لیے واٹرلو بنایا جارہا ہے۔ سیاسی انتقام، ضِد، ہٹ دھرمی، اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئین، قانون، پارلیمانی ضابطوں کو کھیل بنانا پنجاب کے لیے نئی بدنامی اور ناقابلِ تلافی نقصان بن رہا ہے۔ عمران خان اقتدار سے محرومی کے بعد ہر چیز کو تہہ تیغ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور نالائق، مفادپرست اتحادی حکومت کے ہاتھوں کے طوطے اُڑے ہوئے ہیںَ پٹرول، ڈیزل، بجلی، گیس، ٹرانسپورٹ کی قیمتیں، بدترین لوڈشیڈنگ، کرپشن اور رشوت سماج کے لیے ناقابلِ برداشت ہوچکی ہیں۔ قومی قیادت ہوش کے ناخن لے اور قومی مسائل کے حل کے لیے قومی ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرے۔ بند گلی اور ضِد، ہٹ دھرمی کے مینار تباہ کن نتائج لاتے ہیں۔