مزید خبریں

سندھ بھر میں بازار رات 9 بجے ،شادی ہالز اور ریسٹورینٹ ساڑھے 10 بجے بند کرنے کا حکم،تاجروں کا فیصلہ ماننے سے انکار

کراچی،اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر،نمائندہ جسارت)سندھ بھر میں بازار رات 9 بجے، شادی ہالز اورریسٹورانٹ ساڑھے10بجے بند کرنے کا حکم ۔ تاجروں کا فیصلہ ماننے سے انکار۔تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں توانائی بحران کے پیش نظر تمام بازار، دکانیں، مارکیٹس اورشاپنگ مال رات 9 بجے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔بجلی کی بچت کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے سندھ حکومت نے صوبے بھر میں کاروباری اوقات کار تبدیل کر تے ہوئے بازار اور کاروباری سرگرمیاں رات 9 بجے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔محکمہ داخلہ سندھ نے اس ضمن میں دفعہ 144 کے تحت کاروباری سرگرمیاں رات 9 بجے بند کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے م،حمکہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ میں تمام شادی ہالز اور بینکوئٹ میں شادی اور دیگر تقاریب رات ساڑھے 10 بجے تک ختم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹ اور کافی شاپس کو رات 11 بجے تک بند کرنا ہوگا، جبکہ پیٹرول پمپ، ہسپتال، میڈیکل اسٹورز، بیکری اور دودھ کی دکانوں کو پابندی سے استثنا حاصل ہوگا۔یہ پابندیاں ایک ماہ تک جاری رہیں گی اور اس حوالے سے تمام ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز کو عملدرآمد کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی قلت کے پیش نظر فیصلہ کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ فیصلہ وفاقی کابینہ کی قومی حکمت عملی کو سامنے رکھتے ہوئے بجلی کی لوڈشیڈنگ اور عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے، ملک میں توانائی کی قلت کے خطرے کا اندیشہ ہے، کاروباری اوقات کم کرکے اس مسئلے سے نمٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔نوٹیفکیشن میں ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔واضح رہے کہ 8 جون 2022 کو قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں چاروں صوبوں نے ملک میں توانائی کی بچت کے لیے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا تھا۔اس فیصلے کا اطلاق باضابطہ طور پر کردیاگیاہے۔صوبائی وزیرشرجیل میمن نے بتایا کہ حکومت نہیں چاہتی ہے کہ کسی کو پریشانی ہو،یہ فیصلہ خوشی سے نہیں کیا مگر کوئی اور حل نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ کاروبار بہت ضروری ہے مگر لوڈشیڈنگ پر قابو پانا بھی ضروری ہے۔انھوں نے واضح کیا کہ بازار جلد بند کرنے کا فیصلہ عارضی ہے اور حالات بہتر ہونے پر یہ پابندیاں ختم کردی جائیں گی۔شرجیل میمن نے بتایا کہ کے الیکٹرک سے درخواست کی ہے کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم رکھیں۔الیکٹرونکس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے اس ضمن میں بتایا کہ بازار بند کرنے کے حوالے سے کمشنر آفس میں اجلاس ہوا تھا جس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب بھی موجود تھے۔ اجلاس میں تاجروں سے بازار جلد بند کرنے کے حوالے سے رائے لی گئی تھی۔انہوں نے کہاکہ تاجروں نے کہاتھا کہ اگر لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی تو مارکیٹیں رات 9 بجے بند کردیں گے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت بازار تو بند کرنا چاہتی ہے مگر کوئی متبادل نہیں دیتی۔تاجر رہنما زبیر موتی والا نے اس ضمن میں بتایا کہ بازار جلد بند کرنے کا فیصلہ درست ہے۔ اس فیصلے سے چھوٹے تاجروں کا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو اقتصادی بحران کا سامنا ہے اور عام آدمی کی سمجھ میں یہ نہیں آرہا۔علاوہ ازیں سندھ حکومت نے مارکیٹیں ، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس جلدی بند کرنے اعلان کے بعد رات 9بجے شہر بھر کے بل بورڈز اور سائن بورڈز کی بجلی بند کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا۔اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا ، جس میں کہا کہ رات 9 بجے تمام بل بورڈز اور سائن بورڈز کی بجلی بند کردی جائے گی۔دوسری جانب تاجروں نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مزاحمت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا ہے کہ سندھ کے تاجر کسی صورت اپنا کاروبار رات 9 بجے بند نہیں کریں گے، سندھ حکومت تاجر برادری کے لیے آسانیاں پیدا کرے نہ کہ مشکلات، مفت میں چلنے والے سیکٹر میں بجلی بند کی جائے، حکمران اپنے اے سی بند کریں گے تو غریب کا پنکھا چلے گا۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا کہ تاجر کو ہر صورت بجلی فراہم کی جائے، یہ سب سے مہنگی بجلی خریدتا ہے، حکومت اگر تاجر برادری کو بجلی مہیا نہیں کرسکتی تو جنریٹر چلاکر کاروبار کرنے کی اجازت دے، گرمی کے دنوں میں خریدار شام سے قبل گھر سے نہیں نکلتا، زبردستی دکانیں بند کرانے کی کوشش کی گئی تو سخت مزاحمت کریں گے۔علاوہ ازیں وزارت توانائی نے واضح کیا ہے کہ کمرشل فیڈرز (بازار) کو شام 7 بجے سے رات 10 بجے تک بند کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔وزارت توانائی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمرشل فیڈرز کی بندش کے حوالے سے میڈیا پر رپورٹ ہونے والی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔گزشتہ روز، میڈیا میں یہ خبر گردش کر رہی تھی وزارت توانائی کمرشل فیڈرز کو شام 7 بجے سے رات 10 بجے تک بند کر دے گی تاکہ ملک میں موجود بجلی بحران پر قابو پایا جا سکے۔