مزید خبریں

آئی ایم ایف کی تابعدار حکومت نے آزاد فیصلہ سازی داؤ پر لگادی ،الطاف میمن

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد الطاف میمن نے کہا ہے کہ اِس مخلوط حکومت نے ایک مہینے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 بار ہوشربا اضافہ کر کے ثابت کردیا ہے کہ یہ حکومت عوام و تاجر کو مہنگائی سے بچانے کے بجائے عوام و تاجر سے پاکستان میں جینے کا حق بھی چھیننا چاہتی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطالبات کے آگے گھٹنے ٹیک کر اس حکومت نے پاکستان کی خودمختاری اور آزاد فیصلہ سازی داؤ پر لگا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں اضافے کے بعد مہنگائی کا ایک طوفان آگیا ۔ اشیاء خوردونوش غریب عوام اور تاجروں کی پہنچ سے دور ہوگئی ہیں اور انہیں خودکشی پر مجبور کیا جارہا ہے۔ عوام، تاجروں اور صنعتکاروں میں بے حد اضطراب پایا جارہا ہے کیونکہ ٹرانسپورٹ کا خرچہ راتوں رات آسمان پر پہنچ چکا ہے جس کا براہ راست اثر فیکٹریوں، کارخانوں اور صنعتوں میں بنائی جانے والی مصنوعات پر پڑرہا ہے اور عوام کی قوت خریدبھی متاثر ہو چکی ہے۔ صدر چیمبر نے کہا کہ ایک اعدادوشمار کے مطابق پچھلے ڈھائی مہینے میں کم از کم 5 کروڑ افراد خط غربت سے نیچے جا چکے ہیں۔ معیشت کے معاملات کو قابو کرنا اس مخلوط حکومت کے بس سے باہر ہوچکا ہے اور ملک دیوالیہ ہونے کے نہج پر پہنچ چکا ہے جبکہ ایک طرف ہمارے پڑوسی ممالک اپنی عوام کو پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی دے رہے ہیں وہیں یہ حکومت عوام و تاجر برادری پر پیٹرول بم گرا کر ان کے لیے دو وقت کی روٹی کمانا بھی اجیرن کر چکی ہے ۔ صدر چیمبر محمد الطاف میمن نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام وفاقی وزراء ، وزیر مملکت، مشیر، بیوروکریٹس ، ٹیکنوکریٹس اور اعلیٰ حکومتی افسران سے تمام تر مراعات، سہولیات اور پروٹوکول واپس لے کر عوام و تاجروں کے سامنے ملکی معیشت کے لیے قربانی کی ایک واضح مثال قائم کی جائے ۔