مزید خبریں

قوم کو اچھا بنانے کیلیے تعلیم سے آراستہ ہونا ضروری ہے،جام فتح محمد مری

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام فتح محمد مری نے کہا ہے کہ ہمار ی شناخت مختلف ہیں لیکن ہم سب کو مل کر اپنے لوگوں، علاقوں اور سب سے بڑھ کر پاکستان کے لیے کام کرنا چاہیے کیوں کہ اپنی قوم کی شناخت کے ساتھ ساتھ ہمارا پاکستان ہماری سب سے بڑی شناخت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے ٹنڈو جام زرعی یونیورسٹی میں ڈویژنل ڈائریکٹر انفارمیشن حیدرآباد سوائی خان چھلگری کی تصنیف کردہ کتاب ” چھلگری قبیلے کی تاریخ ” کی تقریب رونمائی سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے سوائی خان چھلگری جانب سے چھلگری قبیلے کی تعریف پر لکھی گئی کتاب پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سوائی خان چھلگری نے سخت محنت سے تحقیق کر کے کتاب تحریر کی ہے جو کہ اینتھرو پولوجی اور رورل سوشیالوجی میں دلچسپی رکھنے والے طالب علموں اور تاریخ کے موضوعات پرتھیسز لکھنے والوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب کا دیگر زبانوں میں بھی ترجمہ کیا جانا چاہیے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر صوفی یونیورسٹی بھٹ شاہ کی وائس چانسلر پروین منشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں ایک تعلیم دان ہونے کے ناطے اس کتاب کو ایک تحقیقی کتاب سمجھتی ہوں جو کہ تحقیق کرنے والوں کے لیے انتہائی مفید ثابت ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اچھے انسان بننے کی ضرورت ہے تاکہ ہم نا صرف اپنی قوم بلکہ دیگر قومیتوں سے تعلق رکھنے والے انسانوں کے کام آ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے لوگوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکیں۔ تقریب سے ڈویژنل ڈائریکٹر انفارمیشن حیدرآباد اور کتاب کے مصنف سوائی خان چھلگری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سند ھ میں چھلگری قوم کا نام غیر معروف تھا اور اکثر لوگ مجھ سے چھلگریوں کی تاریخ کے متعلق معلوم کیا کرتے تھے جس کی وجہ سے میں نے چھلگری قبیلے کی تاریخ پر تحقیق کرنا شروع کی جس میں 10 سال کا طویل عرصہ لگا ۔ انہوں نے کہاکہ چھلگری قبیلے کے لوگ بلوچستان کے ہرنائی اور کوہلو ں کے علاقوں سے ہجرت کر کے سندھ میں آباد ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ چھلگریوں نے انگریزوں کے خلا ف بھی صف اول میں لڑنے والوںکے ساتھ مل کر لڑے۔ انہوں نے اس موقع پر بلوچستان اور سندھ کے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے چھلگری قبیلے کے لوگوں کی تقریب میں شرکت کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کا شکریہ ادا کیا ۔