مزید خبریں

حیدرآباد،لوڈشیڈنگ کا ازالہ نہ کرنے پر تاجر برادری بپھر گئی

حیدرآباد ( اسٹاف رپورٹر) حیسکو افسران کی نااہلی، ہٹ دھرمی، بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ شکایات کا ازالہ نہ کرنے جیسی صورتحال کے خلاف تاجر برادری بپھر گئی۔ماہ جون کا بجلی کا ماہانہ بل جمع نہ کرانے فیکٹریوں کو تالے ڈال کر چابیاں حیسکو حکام کے حوالے کرنے اور شدید احتجاج کی دھمکی۔اس ضمن میں شمع کمرشل ایسوسی ایشن أف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری حیدرأباد کے عہدیداران اور ممبران کا ایک ہنگامی اجلاس چئیرمین جاوید خلجی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں صدر علی اعجاز راجپوت۔نائب صدر اشفاق احمد سومرواور جنرل سیکرٹری نواب الدین قریشی نے بھی شرکت کی۔اجلاس سے چیئرمین جاوید خلجی نیخطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایسوسی ایشن گزشتہ کئی ماہ سے حیسکو حکام کو بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ،ٹرپنگ اور اوور بلنگ جیسی صورتحال سے آگاہ کرتی آرہی ہے لیکن اس جانب توجہ نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے تاجربرادی شدید ذہینی اذیت سے دوچار ہے۔اور ان کا کاروبار بھی شدید متاثر ہورہا ہے۔انہوں نے کہاکہ حیسکو افسران کی ہٹ دھرمی اور غلط روش کی وجہ سے حیدرآباد کی تاجر برادری معاشی طور پر تباہ و برباد ہوگئی ہے۔ ہوشرباء مہنگائی اور پیٹرولیم مصنوعات میں بے تحاشہ اضافہ جیسی صورتحال نے فیکٹری مالکان کی پروڈکشن کو بھی بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔ صدر علی اعجاز راجپوت نے کہا کہ شمع کمرشل سے وابستہ کاروباری حضرات بروقت بجلی بلوں کی ادائیگی کے باوجود حیسکو کے مظالم کا شکار ہیں۔تاجر برادری کے کاروبار کو دانستہ طور پر نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ شکایات پر توجہ نہیں دی جاتی ان حالات میں کاروبار کرنا مشکل ترین بنا دیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر حیسکو حکام اپنا رویہ درست نہیں کرتے اور لوڈشیڈنگ،ٹرپنگ،اوور بلنگ کے سلسلے کو فوری بند نہیں کرتے تو شمع کمرشل ایسوسی ایشن سے وابستہ تاجر برادری احتجاجی طور پر ماہ جون 2022 بجلی کا بل ادا نہیں کرے گی اور تمام فیکٹریوں پر تالے ڈال کر چابیاں حیسکو حکام کے حوالے کردی جائیں گی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بہت جلد پریس کانفرنس کے ذریعے آئندہ کا لائحہ عمل اور حیسکو کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔اجلاس کے شرکاء نے وفاقی وزیر برائے پانی، بجلی و توانائی سے مطالبہ کیا کہ وہ حیسکو کی ناقص کارکردگی کا فوری نوٹس لیا جائے۔اور حیدرآباد میں بجلی کی گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بار بار ٹرپنک اور اوور بلنگ کا نہ ختم ہونے والے سلسلے کو فوری بند کیا جائے۔