مزید خبریں

پیٹرولیم قیمتیں نہ بڑھاتے تو ملک دیوالیہ ہونے کی طرف چلا جاتا ، وفاقی وزرا

اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف ، وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود ، مشیر برائے امور کشمیر قمر الزمان کائرہ ، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے جمعرات کو پی آئی ڈی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کی بچت کے لیے تاجروں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کواعتماد میں لے رہے ہیں ۔عمران خان نے جاتے جاتے پیٹرولیم مصنوعات کے لیے جس سبسڈی کا اعلان کیا، پی ایس ڈی پی کی آخری سہ ماہی کے فنڈز اس سبسڈی کے لیے استعمال کیے گئے۔وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ عمران خا ن حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جون تک بڑھانے کا اعلان کر کے ہمارے لیے بارودی سرنگیں بچھائیں ، کابینہ اور ای سی سی کے کسی فیصلے میں اس آخری پیٹرولیم مصنوعات کی سبسڈی کا ذکر تک نہیں ہے اور نہ ہی اس کے لیے کسی خاص بجٹ کا ذکر ہے،یہ صرف سیاسی اعلان تھا۔ ایک ماہ تک قیمتیں نہ بڑھانے سے قومی خزانے پر 120ارب کا بوجھ پڑا۔وفاقی وزرانے کہا کہ مہنگے تیل سے پیدا ہونے والی بجلی کی بچت کے لیے قومی سطح پر عادات بدلنے کی ضرورت ہے،بروقت مارکیٹیں بند کرنے سے 4000 میگاواٹ تک بجلی بچائی جاسکتی ہے۔ انہوںنے دعویٰ کیاکہ غیر ملکی سازش کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بھی بنا دیا جائے تو عمران خان اس سے بھی بھا گ جائے گا۔اگر معیشت اچھی ہوتی اور دھچکے برداشت کرسکتی تو فوری طور پر مشکل فیصلے نہ کرتے ، آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا ۔ 40-50سال سے نقصان میں جانے وا لے درجنوں سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے تا کہ انہیں بہتر انداز سے چلایا جاسکے ۔ پاکستان اسٹیل مل ، پی آئی اے ،ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی ایل ، ڈسکوز سمیت دیگر 90 فیصد ادارے خسارے میں چل رہے ہیں ان کی نجکاری ہونی چاہیے اور ان اداروں کے ملازمین کوایک اچھا گولڈن شیک ہینڈ دیا جائے تا کہ وہ کوئی اور کام کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ تیل ، بجلی ،گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کا مقابلہ کفایت شعاری سے ہی ممکن ہے ۔