مزید خبریں

بجٹ ایڈجسٹمنٹ میں تاخیر خطرناک ہے، میاں زاہد حسین

کراچی (اسٹاف رپورٹر)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ دیوالیہ ہوتے ہوئے ملک کو بجٹ میں آئی ایم ایف سے معاہدے کو پامال کرنا زیب نہیں دیتا۔ یہ غیر زمہ داری ہے جسے جلد از جلد درست کیا جائے۔ بجٹ میں موجود ابہام اور تضادات فوری طور پر ختم کیے جائیں تاکہ اسے قابل عمل بنایا جا سکے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک تباہی کے دہانے تک پہنچ چکا ہے مگر اب بھی اہم اقتصادی فیصلے سیاسی بنیادوں پر کیے جا رہے ہیں جو حیران کن ہے۔ بجٹ میں محصولات اور اخراجات سمیت کئی معاملات واضح نہیں ہیں جبکہ عالمی ادارے کو تیل پر دی جانے والی سبسڈی، کرنٹ اکائونٹ خسارے اور براہ راست ٹیکس پر تحفظات ہیںجن کی موجودگی میں آئی ایم ایف سے قرضہ ملنا مشکل ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اقرار کر چکے ہیں کہ آئی ایم ایف بعض بجٹ تجاویز پر خوش نہیںہے مگر اس کے باوجود ایڈجسٹمنٹ نہیں کی جا رہی ہے جو تشویشناک ہے جس کا اثر معیشت پراور روپے کی قدر پر پڑ رہا ہے اور مہنگائی بڑھ رہی ہے جو موجودہ تیرہ فیصد سے بڑھ کر تئیس فیصد تک جا سکتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر بمشکل پینتالیس دن کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔