مزید خبریں

حیدرآباد،سرکاری گودام پر چھاپا ،ناقص گندم ضبط

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حالی روڑ فوڈ گرین گودام میں ملاوٹ شدہ ناقص مضر صحت گندم پر چھاپے کے بعدگودام سیل کردیے۔سیکرٹری فوڈ نے 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنادی ‘ ڈویژنل کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمن میمن کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر فواد عبدالغفار سومرو کی تشکیل کردہ ٹیم کا سرکاری گندم گودام حالی روڑ پر چھاپا، اسٹاک کی گئی سرکاری ناقص مضر صحت ملاوٹ شدہ گندم برآمدہونے پر گودام نمبر 22 اور 23 سیل کرنے کے احکامات پولیس تعینات کردی سیکرٹری خوراک سندھ راجا خرم شہزاد نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔ آٹا چکی اونرز سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد میمن اور جنرل سیکرٹری حاجی نجم الدین چوہان نے ڈویژنل کمشنر ندیم الرحمن میمن سے ان کے دفتر شہباز بلڈنگ میں ملاقات کی اور انہیں حیدرآباد کے سرکاری گوداموں ساسو گودام ہٹری بائی پاس، پاسکو گودام سائٹ ایریا اور بالخصوص حالی روڑ فوڈ گرین گودام میں گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی مبینہ طور پر کچرہ، مٹی، پتھر،چاول کی ساری، چوکر کی ملاوٹ شدہ مضر صحت گندم اسٹاک کرنے جیسی اطلاعات سے آگاہ کیا جو بعد ازاں آٹا چکیوں کو فراہم کی جائے گی جس کاآٹا حیدرآباد کی عوام کو فراہم کیا جائے گا سنگین نوعیت کی شکایت کا بروقت نوٹس لیتے ہوئے ڈویژنل کمشنر ندیم الرحمن نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد عبدالغفار سومرو کو فوری کارروائی کرنے کے احکامات جاری کیے جس پر ڈپٹی کمشنر فواد سومرو نے اے ڈی سی ٹو قائم اکبر نماء اور اے سی یو ٹی میڈم فلک پر مشتمل ٹیم کو پولیس نفری کے ہمراہ کارروائی کا حکم دیا۔ ٹیم نے حالی روڑ پر واقعہ سرکاری گوداموں کے گودام نمبر 22 اور 23 میں اسٹاک کی گئی سرکاری گندم کا موقع پر پہنچ کر معائنہ کیا تو گندم کے کٹوں میں بڑی مقدار میں لکڑی،کچرہ اور پتھر کے ٹکڑوں و دیگر کی ملاؤٹ ثابت ہونے پر اے ڈی سی ٹو قائم اکبرنے مختیار کار لطیف آباد کو گودام نمبر 22 اور 23 سیل کرنے کے احکامات دیتے ہوئے پولیس نفری تعینات کردی۔ اس ضمن میں ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد میمن اور جنرل سیکرٹری حاجی نجم الدین چوہان نے ایک بیان میں ڈویژنل کمشنر ندیم رحمن میمن اور ڈپٹی کمشنر فواد عبدالغفار سومرو کی جانب سے بروقت اور کامیاب کارروائی کرنے پر مبارکباد دی اور اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک سندھ کے افسران کی مبینہ لوٹ کھسوٹ اور ناختم ہونے والی کرپشن نے سندھ کے عوام کا جینا محال کردیا ہے گندم کی میں ملاوٹ کرنا ایک انتہائی گھناؤنا اور مکروہ فعل ہے ملاوٹ شدہ سرکاری گندم کی وجہ سے حیدرآباد کی عوام میں مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیںسرکاری خریداری کا ہدف دانستہ طور پر پورا نہیں کیا جارہا۔گندم خریداری کی آڑ میں افسران ناکے لگاکر ہر آنے والی گندم کی گاڑی کو زبردستی پکڑ کر بھاری رشوت کے عوض چھوڑ رہے ہیں جس کی وجہ سے حیدرآباد کی اوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخوں میں مسلسل اضافہ کا رجحان پایا جاتا ہے۔