مزید خبریں

کوٹری ،پولیس سرپرستی میں دھڑلے سے جوئے کے اڈے قائم

کوٹری(جسارت نیوز)کوٹری میں دھرلے کے ساتھ جوئے کے اڈے نوجوان نسل کو لوٹنے میں مصروف۔پولیس نے مبینہ سازباز کرکے جواریوں کو کھلی چھوٹ دیدی۔بدنام زمانہ اکڑا پرچی کے مالک صلاح الدین اور حکیم قریشی کے شہر بھر میں دس مقامات پر جوئے کے اڈے قائم۔سادہ لوح افراد انعام کی لالچ میں بھاری رقم دائو پر لگا کر جیبیں خالی کرنے لگے۔شہری وسماجی حلقوں کا احتجاج۔آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی حیدرآباد سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق کوٹری اور گردونواع میں جوئے کے اڈے دھرلے کے ساتھ نوجوان نسل اور سادہ لوح افراد کو لوٹنے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔بدنام زمانہ جوئے کے اڈے کے مالک صلاح الدین اور حکیم قریشی نے کوٹری اسٹیشن روڈ پٹھان کالونی مکرانی محلہ بہار کالونی بٹھائی کالونی خداکی بستی ببر اسٹاپ اور ٹیلیگراف کالونی سمیت دیگر مقامات پر اکڑا پرچی جوئے کے اڈے پولیس کے ساتھ مبینہ سازباز کے ساتھ چلا رہے ہیں جس کی وجہ سے شہری اپنی کمائی کا بڑا حصہ جوئے کی نذر کردیتے ہیں۔جوئے کے اڈے پر سادہ لوح افراد انعام کی لالچ میں بھاری رقم دائو پر لگا کر روزانہ اپنی جیبیں خالی کرکے مایوس لوٹ جاتے ہیں۔روز انعام حاصل کرنے کی جستجو میں اپنی رقم دائو پر لگادیتے ہیں مگر انعام ملنا درکنار ہوتا ہے۔ذرائع کے مطابق اکڑا پرچی کا جوا اس منظم طریقے سے کیا جاتا ہے کہ رقم لگانے والے کو پتا ہی نہیں چلتا کہ وہ اپنی کمائی مفت میں دوسرے کے ہاتھ میں خوشی خوشی دے رہا ہوتا ہے جس میں علاقہ کی پولیس برابر کی حصہ دار ہوتی ہے جس وجہ سے وہ دھرلے کے ساتھ جوئے کا کاروبار چلاتے نظر آتے ہیں۔اس سلسلے میں شہری وسماجی رہنمائوں مجید رند،سلمان احمد اورنعیم شیخ ودیگر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس سماجی برائیوں کی روک تھام کے بجائے ان کی سہولت کار بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے گلی کوچوں میں اکڑا پرچی جوئے کی لت میں پڑ کر محنت کش خاندان کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ کوٹری صنعتی زون کے ورکروں کی بڑی تعداد اپنی کمائی کا بڑا حصہ انعام کی لالچ میں گنوا بیٹھتے ہیں۔انہوں نے آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی حیدرآباد سے فوری نوٹس لیکر گھنائونے کاروبار میں ملوث عناصر کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔