مزید خبریں

اخلاقیات ختم ہوجائے تو سیاست گندگی کا ڈھیر بن جاتی ہے ،جماعت اسلامی حلقہ خواتین حق دو گوادر تحریک خواتین ونگ

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ممبر صوبائی اسمبلی ارشد کلمتی کی جانب سے ہر دلعزیز رہنما مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور ان کی والدہ کو گالیاں دینے کے رویہ نے ان کی شخصیت کو کھول کر عوام کے سامنے رکھ دیا ہے۔مولانا ہدایت الرحمان کی عوام میں پذیرائی ان کو برداشت نہ ہوئی،عوام کے شدید ردعمل کے بعد ارشد کلمتی کے غیر سنجیدہ وضاحتی بیان کی حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان اور حق دو تحریک خواتین ونگ گوادر نے شدید مذمت کی ہے۔سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی،سابق ممبر صوبائی اسمبلی اور ڈپٹی سیکرٹری حلقہ خواتین جماعت اسلامی ثمینہ سعید،ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ بلوچستان شازیہ عبداللہ،ناظمہ ضلع گوادر اور حق دو تحریک کی ذمہ داران نے مولانا ہدایت الرحمان اور ان کی والدہ کے بارے میں منفی ریمارکس پر شدید غم و غصّے کا اظہار کرتے ہوئے کیا،پیدا کنوک کا لفظ اللہ کے لیے اور اس کے بعد یہ صفت تخلیق کے حوالے سے ماں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ سمجھنے والے سمجھ گئے لیکن جھوٹ بولتے ہوئے ارشد کلمتی بوکھلاہٹ میں اس بات کو بھی جماعت اسلامی تک لے گئے،ذمہ دار خواتین نے کہا کہ مولانا جیسی معتبر عوام دوست شخصیت کے لیے ایسے الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے۔ اس سے یہ بات بھی واضح ہوئی ہے کہ ان مفاد پرست سیاستدانوں کو صرف اقتدار کی کرسی مطلوب ہے، بلدیاتی انتخابات کی شکست نے ان کو بوکھلاہٹ میں مبتلا کردیا ہے ۔ بلدیاتی انتخابات میں حق دو تحریک کا نشان خرگوش ان کے اعصاب پر چھاگیا ہے اور ان کے لیے بلوچی روایات اور اقدار چادر و چار دیواری خواتین کااحترام عزت و ناموس کوئی معنی نہیں رکھتا۔ضمیر فروش طبقہ اور ان کا سیاسی منشور ان کی زبان اور اعمال کے ذریعے عیاں ہوچکا ہے۔ دردانہ صدیقی اوردیگر خواتین رہنماؤں نے سندھ پولیس کی جانب سے احتجاج کرنے والی خواتین ماؤں بہنوں کو جس بے دردی سے سڑک پہ گھسیٹا اور لاٹھی چارج کیا وہ قابل شرم اور قابل مذمت ہے۔خواتین رہنماؤں نے امید ظاہر کی کہ عوام بلدیاتی انتخابات کی طرح عام انتخابات میں بھی اس ٹولے کو ایسی ہی شکست دیں گے تاکہ آئندہ بلوچ عوام کے حق میں آواز اٹھانے والے غریب شخص کو کوئی گالی نہ دے سکے ۔