مزید خبریں

اقوام متحدہ کی جنوبی سوڈان کی عیسائی حکومت کیلیے امداد کی اپیل

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام نے قحط کے شکار ملک جنوبی سوڈان کے لیے 42کروڑ 60لاکھ ڈالر کی امداد کی اپیل کر دی۔ افریقی ملک میں مسلسل خونریز تنازع اور قدرتی آفات کے باعث لاکھوں انسانوں کو بھوک کے مسئلے کا سامنا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق جنوبی سوڈان میں فوری طور پر خوراک پہنچانے کی ضرورت ہے ، تاکہ عوام کو قحط کے اثرات اور بھوک سے بچایا جا سکے۔ ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسے مالی امداد کی کمی کے باعث جنوبی سوڈان میں اشیائے خوراک کی فراہمی جزوی طور پر معطل کرنا پڑ رہی ہے۔ اس نئی پیش رفت کے بعد وہاں پونے دو کروڑ انسانوں کو درپیش فاقہ کشی کا خطرہ شدید تر ہو گیا ہے۔دوسری جانب سوڈانی کی حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ کیا سوڈان میں معاشی ابتری کے نتیجے میں خاندانی نظام بکھرنے لگا معاشی بحران اور ذہنی تناؤ کے باعث ملک میں خاندانی نظام متاثر ہورہا ہے۔ سوڈانی کی جوڈیشل اتھارٹی نے ملک میں طلاق کے بڑھتے واقعات کے اعداد و شمار میں بتایا کہ 2016ء اور 2020 ء کے درمیان ملک میں طلاق کے 2لاکھ 71لاکھ 939 کیسوں کا اندراج کیا گیا۔ ملک بھر میں 2کروڑ افراد کو غذائی قلت کا سامنا ہے ۔ اس صورت حال میں عوام ذہنی تناؤ کا شکار ہیں ،جو خاندانی نظام کی خرابی کا باعث ہے۔ معاشی مشکلات مزید ہزاروں خاندانوں کے درمیان تناؤ اور طلاق کا باعث بن سکتی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں طلاق کی شرح ملک کے دوسرے شہروں کی نسبت زیادہ ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ معاشی بحران کے دوران طلاقوں کا رجحان خاندانی نظام کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔