مزید خبریں

معاشی بحران کرپٹ بیوروکریٹس کا تحفہ ہے ، اصلاح الدین

سکھر(نمائندہ جسارت)جناح ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر اصلاح الدین شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور معاشی بحران کرپٹ سیاستدانوں ، کرپشن اور کرپٹ بیورو کریٹس کا دیا ہوا تحفہ ہے جو جلدی ختم نہیں ہوگا اگر حکومت وقت ملک کو مہنگائی اور بحرانوں سمیت معاشی بحرانوں سے نکلنا چاہتی ہے تو اول اسے کرپٹ سیاستدانوں ، بیورو کریٹس اور سرکاری افسران کی ملکیت ، گاڑیاں ، اور جائدادیں قومی تحویل میں لیکر اسے نیلام کریں تاکہ ملک کا قرضہ اتارا جا سکے اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہو سکے ، نوجوان نسل کو ملک بچانے کیلیے کرپٹ لوگوں کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہوگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیو گوٹھ یونین کمیٹی 9سے انتخابات میں حصہ لینے والے آزاد پینل کے امیدوار برائے چیئرمین حافظ زیشان بندھانی ، وائس چیئرمین نیک محمد بندھانی و کونسلرز سے مشاورتی ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سے گفتگو کے دوران کیا۔ اس موقع پر یوسی کے علاقہ معززین کی بھی کثیرتعداد موجود تھی۔ملاقات میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی اور جناح ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے انہیں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا گیا۔جناح ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر اصلاح الدین شیخ نے مزید کہا کہ انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہر دور اقتدار میں قدرتی وسائل سے مالا مال اس ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا گیا ہے ، آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کیلیے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا کر غریب و مظلوم عوام پر آئے روز مہنگائی کے ایٹم بم گرائے جا رہے ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ، ملک قرضوں کو میں ڈوب رہا ہے اور اسے بچانے کیلیے کوئی بھی سیاسی جماعت سنجیدہ ہونے کو تیار نہیں ہے ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا ہو رہا ہے امیر امیر تر ہوتا جا رہا ہے اور غریب مہنگائی کی چکی میں مزید پس کر دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ بلدیاتی انتخابات میں ایسے ایماندار اور مخلص باہمت با صلاحیت امیدواروں کا انتخابات کریں جو نا صرف ملک بلکہ عوام کی خدمت کو اپنا کام سمجھے۔ انہوںنے حالیہ پیٹرولیم مصنوعات سمیت اشیاخورونوش کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سمیت دیگر قومی اداروں کے بالا افسران سے نوٹس لیکر مہنگائی پر کنٹرول کرکے عوام کو ریلیف فراہمی کا پرزورمطالبہ کیا۔