مزید خبریں

اسموگ فری کراچی کے لیے اگاہی مہم ضروری ہے ، ڈاکٹر ثمرہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹر ٹوبیکو کنٹرول وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر ثمرہ مظہر نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی کی وجہ سے یومیہ 438 پاکستانی ہلاک ہوتے ہیں جبکہ تمباکو کے استعمال کی وجہ سے روزانہ تقریباً 5 ہزار پاکستانی اسپتالوں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ بات تشویشناک ہے کہ ہرروز 6 سے 15 سال کی عمر کے 1200 پاکستانی بچے سگریٹ نوشی شروع کر دیتے ہیں جو کہ انتہائی تشویشناک ہے لہٰذا تمام سطحوں پر میگا آگاہی مہم شروع کرنے کے ساتھ اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہی۔اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس، نائب صدر قاضی زاہد حسین، چیئرمین ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن سب کمیٹی جاوید صدیق مٹی والا اور کے سی سی آئی مینیجنگ کمیٹی کے اراکین کے علاوہ ایم او این ایچ ایس آر سی کے افسران بھی موجود تھے۔ڈاکٹر ثمرہ مظہر نے مزید کہا کہ وزارت صحت نے متعدد اقدامات کیے ہیں بالخصوص تمباکو نوشی سے پاک شہروں کا اقدام جن کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور اگر موجودہ رجحانات جاری رہے تو 2025 میں پاکستان کو 30 فیصد کمی کا ہدف حاصل کرلینے کا امکان ہے۔ انہوں نے کراچی چیمبر کی حمایت اور تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت کے ساتھ تعاون اور تمباکو نوشی سے پاک شہروں کے منصوبے کی حمایت کے بعد کراچی چیمبر 538 واں تمباکو فری ادارہ بن گیا ہے۔انہوں نے کے سی سی آئی کو وزارت صحت کے ساتھ ایک ایم او یو پر دستخط کرنے کا مشورہ دیا تاکہ کے سی سی آئی کے سب سے مؤثر پلیٹ فارم کو تمباکو نوشی سے متعلق آگاہی اور دیگر اقدامات کو فروغ دینے کے لیے بروکار لایا جاسکتا ہے تاکہ تمباکو سے پاک معاشرہ قائم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اسموک فری کراچی کے اقدام کو کامیاب بنانے کے لیے میگا آگاہی مہم کو سپورٹ کرنا ہوگا ۔