مزید خبریں

حیدرآباد، بجٹ مہنگائی کا سونامی ہے ، این ایل ایف

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)NLFسندھ کے صدر شکیل احمد شیخ ، سینئر نائب صدر قاسم جمال، جنرل سیکرٹری محمد عمر شر ،حیدرآباد زون کے جنرل سیکرٹری اعجاز حسین اور انفارمیشن سیکرٹری محمد احسن شیخ نے اپنے مشترکہ بیان میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے IMFکی احکامات کے مطابق پیٹرول ،مصنوعات سمیت بجلی اور دیگر اشیا ضرورت پر دی جانے والی زر تلافی کے خاتمہ کے اعلانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مہنگائی کے سونامی کی وارننگ قرار دیا ہے۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ پیٹرول مصنوعات اور بجلی نہ صرف ذاتی زندگی میں اہمیت کی حامل ہے بلکہ ان سے زندگی کا ہر شعبہ جڑا ہوا ہے ان کے نرخوں میں اضافہ ہر چیز کی قیمت بڑھانے کا سبب بنتا ہے پیٹرول مصنوعات کے متعلق یہ کہنا کہ پاکستان میں اس وقت اس خطہ میں سب سے سستا پیٹرول دستیاب ہے پاکستانیوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے اگر دیگر ممالک میں پیٹرول مہنگا ہے تو وہاں پر فی کس آمدنی بھی پاکستان سے کئی گناہ زائد ہے پاکستان میں اوسط فی کس آمدنی تقریبا1800ڈالر سالانہ ہیں لیکن اس میں مفتاح اسماعیل ، میاں منشاء ، ملک ریاض اور شریف خاندان جیسے “غریب “لوگ بھی شامل ہیں جن کی آمدنی کروڑوں نہیں اربوں ڈالروں میں ہے ایک غریب آدمی کی آمدنی تو 100ڈالر سالانہ سے بھی کم ہے اس میں دو وقت کی روٹی کا حصول بھی ممکن نہیں رہا ہے لیکن حکمران امریکہ اور IMFکی غلامی میں روس سے سستا پیٹرول اور گندم خریدنے پر تیار نہیں ہیں اور سارا بوجھ عوام پر منتقل کرنا چاہتے ہیں ان رہنمائوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نہ صرف پیٹرول مصنوعات پر سبسڈی ختم نہ کی جائے بلکہ پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں کو 09 اپریل 2022سے پہلے کی سطح پر لایا جائے اسی طرح بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ بھی فی الفور واپس لیا جائے ۔