مزید خبریں

جرمنی میں امریکا کے 20 ایٹم بموں کا انکشاف

اسٹاک ہوم (انٹرنیشنل ڈیسک) سوئیڈش دارالحکومت سٹاک ہوم میں قائم بین الاقوامی ادارے نے عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں کی نئی دوڑ سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق امریکا نے جرمنی کے بیوشل ائر بیس پر 20 ایٹم بم ذخیرہ کررکھے ہیں، جب کہ کسی ایٹمی حملے کی صورت میں جرمن پائلٹ اپنے جنگی طیاروں کے ذریعے انہیں استعمال کرنے کے مجاز ہیں۔ سوئیڈن میں قائم سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے پیر کے روز جاری کردہ تازہ رپورٹ میں عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں کی ایک نئی دوڑ کے خلاف خبردار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی برس تک اپنے جوہری ہتھیاروں میں کمی کے بعد اب تمام ایٹمی طاقتیں اپنے نیوکلیئر وارہیڈز پر اور ان کے استعمال کے لیے درکار ڈلیوری سسٹم پر بہت زیادہ مالی وسائل خرچ کر رہی ہیں۔اس عسکری سرمایہ کاری میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ان میزائلوں، جنگی بحری جہازوں، آبدوزوں اور جنگی طیاروں کا حصول بھی شامل ہے، جن کے ذریعے جوہری ہتھیاروں سے حملے کیے جا سکتے ہوں۔ جوہری اسلحہ کی دوڑ میں چین سرعت سے پیش قدمی کررہا ہے،جب کہ امریکا اور روس مہنگے اور جدید ترین ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہیں۔ سپری کے محقق ہانس کرسٹینسن کا کہنا ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں 12 ہزار 705 ایٹمی ہتھیار موجود ہیں، جن میں سے 90 فیصد سے زائد صرف 2ممالک روس اور امریکاکے پاس ہیں۔سپری کے مطابق 6ہزار 375 جوہری ہتھیاروں کے ساتھ روس سب سے آگے ہے۔ روس نے ایک ہزار 570 جوہری ہتھیار نصب بھی کر رکھے ہیں۔