مزید خبریں

کھانے کے کھلے تیل پرپابندی ،سماعت 27جون کوہوگی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں کھانے کے کھلے تیل کی فروخت پر پابندی کے معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ کونوٹس جاری کردیے۔کھلے تیل کے ہول سیلرز اور دیگرکی درخواست کی سماعت کے دوران سندھ فوڈ اتھارٹی نے تحریری جواب جمع کرادیا۔جبکہ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 27 جون کو جواب طلب کرلیا۔ گوداموں کو ڈی سیل کرنے کی استدعا مسترد کردی عدالت کاکہناتھا کہ ہم ایسا کوئی درمیانی حکم نامہ جاری نہیں کرتے جو مشکل ہو، ہول سیلرز کے وکیل کاکہناتھا کہ ایک جرم کی 2 سزائیں کیسے ہوسکتی ہیں?ہول سیلرز کی دکانیں سیل کی جارہی ہیں اور مقدمات بھی درج کیے جارہے ہیں،پوری د کان کو سیل نہیں کیا جاسکتا۔علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے دودھ کی سرکاری قیمت سے زائد پر فروخت کا معاملہ ، عدالت نے وکیل کی فوری سماعت کی استدعا مسترد کردی۔درخواست گزار کا کہناتھا کہسابق کمشنر کراچی نوید احمد شیخ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، محمد اقبال میمن کمشنر کراچی کے خلاف بھی کارروائی کی جائے، عدالت نے استفسار کیاکہ پہلے یہ ثابت کریں کہ توہین عدالت کیسے ہوگئی؟ درخواست گزار کاکہناتھا کہ انتظامیہ نے عدالتی حکم پر دودھ فی لیٹر 120 روپے طے کیا، موجودہ دودھ کی قیمت 170 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے، سرکاری نرخ پر کنٹرول نہ کروانا توہین عدالت کے مترادف ہے۔