مزید خبریں

جان بچانے والی ادویات کی کمی،بلیک مارکیٹنگ کاخدشہ

کراچی ( رپورٹ: محمد انور ) مہنگائی اور امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافے کے باعث ملک میں جلد ہی جان بچانے والی ادویات کا بحران آنے کے خدشات پیدا ہوچکے ہیں۔ ادویات مارکیٹ کے تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کی طرف سے ادویات اور اس سے متعلق خام مال کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا تو صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔ آل پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما و سابق چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے ادویات کی مارکیٹ میں سنگین نوعیت کی بلیک مارکیٹنگ شروع ہونے کا عندیہ دیا ہے۔ان کہنا ہے کہ چونکہ ڈالر کے ریٹ میں غیر معمولی اضافے کے باعث دواؤںکے خام مال کے نرخوںمیں بھی بے حداضافہ ہوچکاہے جسے خریدنا مقامی دوا ساز کمپنیوں کے لیے مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں مہنگے داموں خام مال خرید کر سستے داموں فروخت کرنا مقامی تاجروں کے لیے ممکن نہیں ہے۔سید صلاح الدین نے بتایا ہے کہ اس صورتحال سے نمٹنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ حکومت ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرے جو ڈالر کے نرخ کے اضافے کے ساتھ گزشتہ کم از کم ایک سال سے نہیں کیا گیا۔ جس کی وجہ سے مقامی ادویہ ساز کمپنیوں پر دباؤ بڑھ گیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی تاجروں اور دواساز کمپنیوں کے پاس صرف ایک ماہ کی تیار ادویات اور خام مال رہ گیا ۔ ایک ماہ بعد میڈیسن مارکیٹ میں بحران پیدا ہوجائے گا اور دستیاب دوا کا خام مال یا ادویات کی بلیک مارکیٹنگ شروع ہوجائے گی اور اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عاید ہوگی۔ کیمسٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد اضافہ ناگزیر ہے ان کا کہنا ہے کہ عام استعمال کی پونسٹان پیناڈول کی قلت پیدا ہونا شروع ہوچکی ہے ۔