مزید خبریں

ٹنڈوباگو، بلدیاتی انتخاب میں پیپلز پارٹی کو سیاسی نقصان پہنچنے کا خطرہ

بدین(نمائندہ جسارت) حلقہ پی ایس 72 ٹنڈوباگو پیپلزپارٹی کے اندرونی اختلافات غیر مقامی مسلط افراد کی دخل اندازی اور اہم شخصیات کو نظر انداز کرنا پارٹی کے لیے درد سر بن گیا، بلدیاتی انتخاب میں پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان پہنچنے کا خطرہ،بدین ضلع کے صوبائی حلقہ پی ایس 72 ٹنڈوباگو کی نشست پر 2018ء کے عام انتخاب میں پیپلزپارٹی کے باغی لیڈر اور سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر زوالفقار مرزا کے فرزند حسنین مرزا نے پیپلز پارٹی کے امیدوار سید علی بخش شاہ کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ پیپلزپارٹی کے امیدوار کی شکست کی وجہ ڈاکٹر زوالفقار مرزا کی عوامی مقبولت اور مخالفین کے سامنے بے خوف خطرہ ڈٹ جانا سے زیادہ پیپلزپارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری اور عہدیداروں اور پارٹی میں موجود شخصیات کی اندرونی مخالفت رسہ کشی اور عدم دلچسی بھی تھی۔ پیپلزپارٹی نے ٹنڈو باگو کے حلقہ میں ڈاکٹر زوالفقار مرزا کا اثر ورسوخ کم کرنے اور ان کو سیاسی محاذ پر شکست دینے کے لیے مقامی سطح پر پیپلزپارٹی کے عہدیداروں اور مقامی شخصیات کی کمزور سیاسی پوزیشن کو دیکھتے ہوئے آصف زرداری کے قریبی اور اعتماد کے ساتھیوں غلام قادر مری، بشارت زرداری، میر وقار ٹالپور کو باری باری ٹنڈوباگو میں سیاسی اور انتظامی اختیارات اور حکومتی وسائل دے کر آزمایا اور تجربہ بھی کیا جس کے باوجود بلدیاتی الیکشن ڈاکٹر زوالفقار مرزا کے مقابلے میں پیپلزپارٹی کو اچھے نتائج نہ مل سکے اور اس کے علاوہ 2018 ء کے عام انتخاب میں بھی پیپلزپارٹی کے امیدوار کو ڈاکٹر زوالفقار مرزا کے بیٹے حسنین مرزا نے بھاری اکثریت سے شکست دے کر میدان مار لیا۔ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے پارٹی کی مذکورہ شخصیات اور پارٹی کے ٹنڈو باگو سے تعلق رکھنے والے ضلعی عہدیداروں کی موجودہ کمزور صورتحال کو دیکھتے ہوئے ان پر عدم اعتماد کرتے ہوئے تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے ارباب خاندان کے ارباب لطف اللہ ان کے بھائی ارباب امان اللہ کو ایک بار پھر حکومتی انتظامی مالی اختیارات اور وسائل کے ساتھ ٹنڈو باگو کے حلقہ میں اتارا ارباب خاندان کی ٹنڈوباگو میں امداد اور دخل اندازی پر پارٹی کے عہدیداروں اور مقامی رہنمائوں نے کچہری ملاقاتوں اجلاسوں کے علاوہ سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔حالیہ بلدیاتی انتخاب میں بھی بلدیاتی امیدواروں کے انتخاب اور نامزدگی کے سلسلے میں پیپلزپارٹی کے اہم اور سرگرم رہنماؤں سابق صوبائی وزیر سید علی بخش پپو شاہ، سابق سنیٹر بی بی یاسمین شاہ کے علاوہ میر وقار ٹالپور کو نظر انداز کرنے پر پیپزپارٹی ایک بار پھر اندرونی اختلافات کا شکار بنی ہوئی ہے جس کا نقصان پیپلزپارٹی کو اور فائدہ ڈاکٹر زوالفقار مرزا کو پہنچے گا۔ٹنڈو باگو کے عام ووٹر شہریوں اور پیپلزپارٹی کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ سید علی بخش پپو شاہ بی بی یاسمین شاہ نے اس حلقہ سے کئی الیکشن لڑے خود بھی کامیاب ہو کر وزیر اور سینیٹر بنے ۔انہوں نے مسلم لیگ فنکشنل کے مرکزی رہنما پیر صدر دین راشدی کو حلقہ سے الیکشن کروایا اور کامیابی دلوائی اور الیکشن کا اچھا تجربہ رکھتے ہیں عوامی رابطہ بھی مضبوط ہے جبکہ پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمائوں میر منور علی خان ٹالپور اور فریال ٹالپور کے قریبی عزیز میر وقار ٹالپور اچھی شہرت رکھنے کے علاوہ ان کی نگرانی میں حلقہ میں ترقیاتی کام بھی کرائے گئے شہریوں کے مسائل اور شکایات کے حل کے لیے حلقہ میں دستیاب ہوتے ہیں اور عوام سے رابطہ میں رہتے ہیں بلدیاتی انتخاب میں امیدواروں کی نامزدگی میں ان کی رائے اورتجویز کو بھی نظرانداز کیا جا رہا جو پیپلزپارٹی کے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔