مزید خبریں

پی پی بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں ردوبدل کی تیاری کر رہی ہے، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) جی ڈی اے کی جانب سے کرپشن میں ملوث ڈپٹی کمشنر و ڈی آر او پر سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے ، ڈی آر او پیپلز پارٹی کے ایم این ایز و ایم پی ایز کی کمداری کر رہے ہیں ، نتائج میں ردوبدل کرنے کی تیاریاں ہیں ، مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں ، مخالف امیدواروں کے تائید کنندہ اور تجویز کنندہ کو پولیس اغوا کر کے غائب کررہی ہے تعلقہ سندھڑی سمیت ضلع بھر میں پولنگ والے روز جھگڑوں کا خطرہ ہے اس لیے تمام یوسیز اور وارڈوں کے پولنگ اسٹیشنوں پر رینجر تعینات کی جائے اگر کوئی جھگڑا ہوا تو ایف آئی ڈی آر او پر درج کرائی جائے گی۔ اس ضمن میںگرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس میرپورخاص کے رہنما سرفراز علی جونیجو ، مسلم لیگ فنکشنل کے ضلعی صدر فقیر مبارک مہر ، تعلقہ سندھڑی کی یونین کونسل 6 ڈھاراڑو سے بنا مقابلے کامیاب ہونے والے ضلع کونسل کے ممبر جاوید جونیجو نے جونیجو ہائوس میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے بلدیاتی انتخابات سے قبل ہی انتخابات میں دھاندلی کرنے کی تیاری کر لی ہے اور کرپشن میں ملوث افسر کو ڈی آر او مقرر کیا گیا ہے جی ڈی اے کو میرپورخاص ضلع کے کرپشن میں ملوث ڈپٹی کمشنر و ڈسٹرکٹ ریٹر ننگ آفیسر سلامت علی میمن پر شدید تحفظات ہیں ان کی موجودگی میں صاف اور شفاف بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ناممکن ہے ڈی آر اوضلع بھر میں پیپلز پارٹی کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کی کمداری اور ان کے اور پیپلز پارٹی کے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں انتخابی حلقوں کی حد بندیاں بنگلوں میں بیٹھ کر کی گئی ہیں جبکہ اپنی مرضی سے پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن علاقوں میں گزشتہ کئی سالوں سے پولنگ اسٹیشن قائم تھے انہیں تبدیل کر کے ایسے علاقوں میں قائم کیے گئے ہیں جہاںان کی اکثیریت ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں سے آنے والے مخالف ووٹروں کے لیے کوئی راستہ اور سہولیات نہیں ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں جھگڑوں کا قوی امکان ہے اور یہ انتخابات میں دھاندلی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار مخالف امیدواروں کو حراساں اور دھمکیاں دے رہے ہیں جس میں پولیس بھی ملوث ہے گزشتہ روز سندھڑی کے ہنگورنو ون کے امیدوار کے تائید کنندہ نیاز شر کو پولیس بلا وجہ اغوا کر کے لے گئی اس طرح ضلع کے دیگر علاقوں میں بھی واقعات رو نماہو رہے ہیں جبکہ سندھڑی کی یونین کونسل ڈھاراڑو سے پیپلز پارٹی کے امید وار کی عمر کم ہونے کے باعث آر او نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے تھے اور جاوید جونیجو بلامقابلہ ضلع کونسل کے ممبر کامیاب قرار پائے تھے لیکن سیاسی دبائو کے باعث آر او نے مسترد کیے گئے فارم کو معلوم نہیں کون سے قانون کے تحت دوبارہ بحال کر دیے ہیں جس کے خلاف ہم نے کورٹ سے رجوع کیا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرپورخاص کا دیہی علاقہ کے لوگوں کا دارومدار زراعت پر ہے اور ان علاقوں میں پیپلز پارٹی کے مخالفین کی شاخیں ، واٹر کورسوں کو بند کر کے مخالفین کو مالی نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور انہیں پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کے لیے مجبور کیاجا رہا ہے جبکہ حکمران جماعت کی جانب سے عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے سیاسی رشوت کے طور پر ترقیاتی کام کرائے جا رہے ہیں جو کہ الیکشن قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہا جا رہا ہے الیکشن کے نتائج چار روز بعد دیے جائیں گے جس پر ہمیں سخت اعتراض ہے نتائج فوری طور پر کیوں نہیں دیے جا سکتے حکمراں جماعت کی یہ سازش ہے کہ نتائج تبدیل کر کے اپنے امیدواروں کو کامیاب کرا یا جائے اور ڈی آر او کی جانبداری سے یہ معاملہ اور بھی مشکوک ہو گیا ہے ہم نے ڈی آر او کی جانب داری اور حکمران جماعت کی کمداری کرنے اور مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیاں کرنے کے حوالے سے الیکش کمیشن آف پاکستان کو بھی درخواست دی ہے اگر جھگڑے اور نقصان ہو تا ہے تو اس کی ایف آئی آر ڈی آر او کے خلاف در ج کرائی جائے گی اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ جھگڑوں اور دھاندلی کے روک تھام کے لیے ضلع بھر کی یونین کونسلوں اور وارڈوں کے پولنگ اسٹیشنوں پر رینجر ز تعینات کی جائے ، متنازع ڈی آر او کو فوری طور پر ہٹا کر کسی ایماندار اور غیر جانبدار ڈی آر او کو مقرر کیا جائے بصورت دیگر ڈی آر او آفس کے سامنے احتجاج اور دھرنا دیا جائے گا۔ الیکشن کے نتائج فوری طور پر جا ری کیے جائیں۔ اس موقع پر فنکشل لیگی رہنما حاجی رحیم بخش راجڑاورمحمد اقبال ودیگر بھی موجود تھے۔