مزید خبریں

حیدرآباد،واپڈا ملازمین آج یوم مطالبات منائیں گے

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) واپڈا کے محنت کش یونین کی آواز پر بیک وقت ملک بھر میں اپنے جائز مطالبات کی منظوری ،بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے حساب سے اضافے ، محکمہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں ملازمین اور بچوں کی بھرتی اور بھرتی پر پابندیوں کے خلاف ، ملازمین کو حادثات اور ریکوری پر تحفظات کی فراہمی، فیلڈ کے لیے معیاری میٹریل ، ٹرانسفارمر، ٹی اینڈ پی ، پی پی ای ، بکٹ مائونٹنڈ وہیکل ، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلیے واپڈا کے بند پاور ہائوسوں کو چلانے ، پاور ہائوسسز کے ملازمین کا بونس ، ایڈہاک الائونس اور ریٹائرڈ ملازمین کے لیے منظور کردہ 10 فیصد عبوری امداد کے احکامات جاری کرنا و دیگر عوامل کیلیے ملک گیر یوم مطالبات منایا جارہا ہے آپ کا یونین کی کال پر جلسے ، جلوس اور ریلیوں میں بھرپور انداز میں شرکت کرنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ یونین ملک کے محنت کشوں کی نمائندہ یونین ہے جو مزدوروں کی جدوجہد کے لیے مصروف عمل ہے انشاء اللہ ہم اپنے اتحاد کی طاقت و برکت سے پہلے بھی سرخ رو ہوئے ہیں اور آئندہ بھی کامیابی ہماری مقدر ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے یوم مطالبات کے حوالے سے منعقدہ ملک گیر جلسے اور احتجاجی ریلی سے حیدرآباد میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر احتجاجی جلسے میں یونین کے سندھ کے صوبائی جنرل سیکرٹری اقبال احمد خان، ملک سلطان علی، اعظم خان، محمد حنیف خان، ریحان اقبال قائمخانی ،شاہ، گل محمد نظامانی ، الادین قائمخانی ، نور احمد نظامانی ، عبدالوحید پٹھان، رائو سعید احمد ، ہاشم علی، حامد قائمخانی، عابد شاہ، عبدالجبار عباسی، مظہر ملاح، نور احمد سومرو، کے علاوہ زونل ، ڈویژنل اور سب ڈویژنل عہدیداران ہزاروںکی تعداد میں موجود تھے۔احتجاجی ریلی جو لیبر ہال حیدرآباد تا حیدر چوک نکالی گئی جہاں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے قائد مزدور عبداللطیف نظامانی نے کہا کہ ملک میں جاری روزانہ کی بنیادوں پر بڑھتی ہوئی مہنگائی نے ایک عام اور غریب مزدور کا جینا مشکل کر دیا ہے پیٹرولیم اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے پوری معیشت پر اثر پڑتا ہے اور ضرورت اشیاء کی قیمتوں کو پرَ لگ جاتے ہیں لیکن ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا جارہا ہے جو ملازمین پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، انہوں نے انڈین شاتم رسول مودی سرکار کے رہنما کی نبی پاک ﷺ کی شان میں گستاخانہ کلمات کی ادائیگی پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ہونے کے ناطے ہمارے ایمان اور حب ِرسول کا تقاضہ ے کہ گستاخی رسول کرنے والے کو کسی طور بھی بخشا نہ جائے چاہے اس کے لیے ہماری جان بھی قربان کیوں نہ ہوجائے ہم اس پنڈال کے توسطِ سے مذمتی قرار داد بھی پاس کرتے ہیں اور انڈین مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں ، قائد مزدور نے لوڈشیڈنگ کے حوالے سے کہا کہ ملک میں بجلی کا بحران ہے حکومت نے واپڈا کے اپنے پاور ہائوسوں کو بند کررکھا ہے ان کو تیل و گیس کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے جامشورو پاور ہائوس کی صرف 2 مشینیں چل رہی ہیں اگر چاروں مشینوں کو ایندھن فراہم کردیا جائے تو حیسکو سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ادارے میں ملازمین کی کمی ہے لیکن اس کے باوجود 6 ماہ کیلیے بھرتی پر پابندی عائد کردی گئی ہے جس سے ادارے کا کام متاثر ہورہا ہے ، ملازمین کو تحفظ حاصل نہیں ہے وہ بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو ان پر تشدد کیا جاتا ہے ، حادثات بھی رکنے کا نام نہیں لے رہے کیونکہ ملازمین کو سیفٹی کا سامان میسر نہیں ، فیلڈ میں گاڑیاں نہیں ، کام کا دبائو دن بدن بڑھ رہا ہے جو حادثات کا مؤجب ہورہا ہے لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور آنے والے بجٹ میں ملازمین کی تنخوائوں میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے۔