مزید خبریں

ملک دیوالیہ نہیں ہوگا،حالات انارکی کی طرف جاسکتے ہیں

اسلام آباد ( میاں منیر احمد)وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ دیوالیہ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے ہمیں اپنی معیشت کی بہتری کے لیے بچت اور سادگی کی جانب بڑھنا ہوگا معاشی ایمرجنسی نافذ کرنے کا قطعی کوئی ارادہ نہیں، پیٹرول کی قیمت میں دو بار اضافہ کرکے اقتصادی بحران سے باہر نکل آئے ہیں وزیر اعظم شہباز شریف حکومتی اخراجات کم کرنے کے لیے کسی وقت سادگی کے اقدامات کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس یا عوام کے نجی لاکرز کو منجمد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، سوشل میڈیا پر آنے والی خبریں غلط اور جانبدار حلقوں کی جانب سے پھیلائی جارہی ہیں سوشل میڈیا پر افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ حکومت یا مرکزی بینک غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور سیفٹی ڈپازٹ لاکرز پر پابندی لگانے یا منجمد کرنے کا سوچ رہی ہے، یہ تمام افواہیں غلط اور بے بنیاد ہیںحکومت کو‘مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ معیشت کو چیلنجز کا سامنا ہے اور کورونا کے بعد اشیا کی بلند قیمتوں کی وجہ سے بہت سے ممالک کی معیشتیں مشکلات کا شکار ہیں، جسارت کے سوال یہ کہ پاکستان کے دیو الیہ ہونے کا اندیشہ کتنا حقیقی ہے پر اپنا تجزیہ دیتے ہوئے سابق اولمپیئن اور ہاکی کے مایہ ناز کھلاڑی سلیم ناظم نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے یہ شوشا چند مفاد پرست افراد چھوڑتے رہتے ہیں اور یہ تو پہلے دن سے ہم بات سن رہے ہیں کہ پاکستان نہیں چلے گا مگر آج ہم ایٹمی قوت ہیں، دنیا میں ہمارا نام اور مقام ہے جب پاکستان بنا تو اس وقت بھی ہندو نے کہا کہ یہ نہیں چلے گا مگر صاحب ثروت لوگ آگے بڑھے نواب آف بہاولپور نے آگے بڑھ کر حصہ لیا اور پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا اب بھی پاکستان میں بے شمار خاندان ایسے ہیں جن کے پاس پیسہ ہے اور وہ پاکستان کے لیے پیسہ باہر نکال سکتے ہیں ابھی بھی دیکھیں ہ پاکستان میں بلیک منی بہت ہے جب کبھی مشکل واقت آیا تو یہی بلیک منی باہر نکلے گی اور وائٹ ہوجائے گی پاکستان پر دیوالیہ ہونے کا وقت نہیں آئے گا یہ سب ا فسانوی باتیں ہیں لوگوں کو ڈرانے کے یے دھمکانے کے لیے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ سادگی اختیار کریں اور بے جا اخراجات سے گریز کریں، ممتاز تجزیہ کار اور عالمی ذرائع ابلاغ سے وابستہ تجزیہ کار سرمد سالک نے کہا کہ ایسی نوبت نہیں آئے گی تاہم معیشت کے حالات کچھ بہتر نہیں ہیں، اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال اندسٹریز کے سینئر نائب صدر سردار محمد احسان نے کہا کہ یہ بہت مشکل سوال ہے اس کا جواب ابھی نہیں دیا جاسکتا ہے وقت لگے گا اور دیکھتے ہیں کہ ملک کے معاشی حالات جس طرف جارہے ہیں ہمیں تو سمجھ نہیں آرہی، بزنس مین پرویزذوالفقار نے کہا کہ مشکل ہے کہ ہم ڈیفالٹ کریں تاہم ملک میں انارکی کی طرف حالات جارہے ہیں، تجزیہ کار نسیم زہرہ نے کہا کہ فی الحال تو ایسی صورت حال نہیں تاہم معیشت مشکل میں ہے جب پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان 9اپریل کو عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے وزارت عظمیٰ سے معزول کیا گیا تو عمومی طور پر خیال یہی تھا وہ عوامی سطح پر پاکستان کی مڈل کلاس، اہم اداروں میں اور اپنے پارٹی کے رینک اور فائل میں موجود اپنی حمایت کے بل بوتے پر نئی حکومت کے لیے مشکلات پیدا کریں گے۔وقت نے بتایا کہ یہ خیال درست ثابت ہوا۔ انہوں نے حکومت کے خلاف جو حکمت عملی بنائی ہے اس میں ’امریکا کی سازش سے لائی ہوئی امپورٹڈ‘ اور ’کرپٹ‘حکومت کے ساتھ ساتھ اداروں کے حوالے سے ان کے خلاف ایک تواتر کے ساتھ احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ بتا رہے تھے کہ پاکستان چونکہ دو سیاسی خاندانوں یعنی بھٹو اور شریف کی حکومتوں کو 3 دہائیوں سے سہتا رہا ہے اس لیے حالات خاص طور پر اقتصادی نوعیت کے اب سخت خراب ہیں، اتنے خراب کہ اب ’جہاد‘ کا وقت آ گیا ہے جس کے تحت ہر صورت پر اور فوری طور پر حکومت گھر بھیجنا ہو گا عمران خان کا بیانیہ پاکستان کے بہت سے طبقات میں زور پکڑتا رہا ہے۔ لوگ پاکستان کو ایسا ملک دیکھنا چاہتے ہیں جہاں خوشحالی ہو، قانون کی بالادستی ہو، ایک خود دار ملک جہاں حکومت میرٹ پر اور مؤثر طریقے سے کام کرے حالیہ دنوں کے کچھ ابھرتے ہوئے معاملات پر نظر رکھنی چاہیے شہباز شریف کی متحدہ حکومت مہنگائی کے نئے طوفان کی وجہ سے فی الحال مشکلات کا سامنا تو کر رہی ہے ممتاز بینکار اور ماہر معیشت سردار بہادر نے کہا کہ ہم 22 کروڑ عوام کا ملک ہیں اور9ملین لوگ بیرون ملک ہیں اور ہماری معیشت 6 ہزار بلین کی ہے اور ہمارا گروتھ ریٹ بھی 5 فیصد ہے، تاہم ہمیں قرضوں کا بوجھ پریشان کرر ہا ہے اور تجارتی خسارہ ہمارے لیے مشکل کا باعث ہے تاہم سعودی مدد نے ہمیں مشکل سے باہر نکالا ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت بھی ہورہی ہے اس کی جانب سے پروگرام مل جانے پر معیشت بہتر ہوگی ہمیں فکر کی ضرورت نہیں ہے، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے حکمران گروپ کے سیکرٹری جنرل سجاد سرور نے کہا کہ دیوالیہ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے ہمیں اپنی معیشت کی بہتری کے لیے بچت اور سادگی کی جانب بڑھنا ہوگا ہم اقتصادی بحران سے باہر نکل آئے ہیں حکومتی اخراجات کم اور سادگی کے اقدامات کی ضرورت ہے سوشل میڈیا پر آنے والی خبریں غلط اور جانب دارانہ حلقوں کی جانب سے پھیلائی جارہی ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ معیشت کو چیلنجز کا سامنا ہے اور کورونا کے بعد اشیا کی بلند قیمتوں کی وجہ سے بہت سے ممالک کی معیشتیں مشکلات کا شکار ہیں، فیڈریشن رئیلٹرز پاکستان کے رہنماء اسرار الحق مشوانی نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سادگی کا اعلان کریں سوشل میڈیا پر افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ حکومت یا مرکزی بینک غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور سیفٹی ڈپازٹ لاکرز پر پابندی لگانے یا منجمد کرنے کا سوچ رہے ہیں، یہ تمام افواہیں غلط اور بے بنیاد ہیںحکومت کو‘مشکل فیصلے’کرنے ہوں گے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ نہیں تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ معیشت کو چیلنجز کا سامنا ہے ۔