مزید خبریں

حکومت شریعت عدالت کے فیصلے کے مطابق سودی معیشت ختم کرے، جماعت اسلامی

لاہور(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال پر ایک قرارداد میں کہاگیا ہے کہ مرکزی مجلس شوریٰ کایہ اجلاس مطالبہ کرتاہے کہ انتہائی گمبھیر معاشی صورت حال کے پیش نظر فوری طور پر ملک میں خصوصی اور بڑے مالیاتی اقدامات کیے جائیں اور اس مرتبہ عوام پر بوجھ ڈالنے کے بجائے صرف مراعات یافتہ اشرافیہ سے قربانی لی جائے۔ تمام سول و ملٹری بیوروکریسی ،ارکان پارلیمنٹ ، وزرا اور ججز حضرات سے شاہانہ مراعات واپس لی جائیں۔ مفت پیٹرول ،بجلی اور اور بڑی بڑی سرکاری گاڑیوں کے استعمال پر فی الفور پابندی عاید کی جائے۔ نیز پروٹوکول اور سیکورٹی گاڑیوں کااستعمال بھی ختم یا محدودکیاجائے ۔وزیراعظم کے کئی کیمپس آفس ختم کیے جائیں۔سرکاری اداروں اور افواج پاکستان کے غیر ترقیاتی اخراجات میں فی الفور 30فیصد کمی کی جائے۔ملٹی نیشنل کمپنیز و دیگر صنعتی وتجارتی کمپنیوں کو نیشنل گرڈ سے سولر پر منتقل کیاجائے۔سولر سسٹم برائے گھریلو استعمال و رفاحی و تعلیمی مقاصد کے لیے آسان اقساط پر بلاسود قرضے دیے جائیں۔پیٹرولیم مصنوعات میں حالیہ اضافے کو واپس لیاجائے۔خود انحصاری پالیسی کے تحت عملی اقدامات کرتے ہوئے مقامی انڈسٹری کو پروموٹ کیاجائے۔ مقامی کاروباری طبقے کو ایف بی آر کے ظلم سے بچانے کے عملی اقدامات کیے جائیں۔بڑی گاڑیوں ،کا سمیٹکس اور اشیائے تعیش کی درآمد بند کی جائے۔گزشتہ 6ماہ میں عاید زاید ٹیکسوں کو ختم کیاجائے۔وفاقی شریعت عدالت کے فیصلے کے مطابق حکومت سودی معیشت ختم کرے ۔سودی قوانین ختم کرکے متبادل قانون سازی کی جائے۔ حکومت حرمت سود کے فیصلے کے خلاف نہ خود اپیل کرے نہ کسی بینک یا فرد کو اپیل کرنے کی اجازت دے ۔ نیزحکومت اور اسٹیٹ بینک واضح اعلان کرے کہ کنونشنل بینکنگ کا خاتمہ کیاجائے گا صرف اسلامی بینکاری کی اجازت ہوگی۔ یہ اجلاس تمام کمرشل بینکوں اور انویسٹمنٹ کمپنیوں پر واضح کرتا ہے کہ جوبینک امتناع سودکے فیصلے کے خلاف اپیل پر گیا تو اس کامکمل بائیکاٹ کیاجائے گا اور کھاتے داروں کواس بینک سے اپنے کھاتے ختم کرنے کی اپیل کی جائے گی۔ا سٹیٹ بینک ترمیمی بل واپس لیاجائے اور متبادل قانون سازی جائے ۔جماعت اسلامی پاکستان نے محض تنقید کرنے کے بجائے معیشت کی بہتری کے لیے ہمیشہ متبادل تجاویز دی ہیں۔ اب بھی ہم سمجھتے ہیں کہ آئی ایم ایف پر انحصار کا خاتمہ،سودی معیشت سے مکمل نجات ، ارتکاز دولت کی حوصلہ شکنی،حرام ذرائع سے دولت کمانے پر مکمل پابندی،سٹے بازی، قمار بازی، ذخیرہ اندوزی ، شاہانہ اخراجات ،مصنوعی طریقے سے قیمتیں بڑھانے کے عمل کا مکمل خاتمہ انتہائی ضروری ہے ۔ظاہر ہے کہ مدینہ منورہ کی اسلامی ریاست کے قیام کو اپناحقیقی مشن بنانے والی کوئی خداخوف، باصلاحیت، دیانتدار حکومت اوراس کی ماہرین معیشت پر مشتمل ٹیم ہی معیشت میں انقلابی تبدیلی کرسکتی ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان قوم کو یقین دلاتی ہے کہ اگر قوم اسے اپنے اعتماد سے نوازے تو وہ پوری یکسوئی اور محنت سے معیشت کو موجودہ دلدل سے نکال کر ترقی و استحکام کے راستے پر گامزن کرسکتی ہے۔