مزید خبریں

عامر لیاقت عزت‘ شہرت اور دولت کھوکر متنازع شخصیت بن چکے تھے

کراچی (تجزیاتی رپورٹ: محمد انور) رکن قومی اسمبلی و معروف ٹی وی اینکر عامر لیاقت حسین محض 51 سال کی عمر میں فنون لطیفہ کے ساتھ پکوان کے امور میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواکر جمعرات کو اپنی زندگی مکمل کرکے دنیا سے رخصت ہوگئے۔ عامر لیاقت، مشہور مسلم لیگی رہنما شیخ لیاقت حسین اور محمودہ سلطانہ حسین کے سب سے چھوٹے اور سب سے زیادہ ذہین بیٹا کہلاتے تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں غیر معمولی عزت و شہرت اور دولت بھی کمائی مگر مبینہ طور پر بدقسمتی سے ان تینوں سے وہ اپنی زندگی کے آخری ایام میں محروم ہوگئے۔ عامر لیاقت پر سیاست اور مذہب کے حوالے سے متنازع شخصیت کے الزامات بھی لگے، اپنی رومانوی یا دل پھینک مستقل مزاجی کی وجہ سے انہوں نے 3 شادیاں کیں جو تینوں ناکام ہوئیں۔ ان کی بڑی اہلیہ سے ان کی ایک بیٹی دعا اور بیٹا احمد ہے جو ان دنوں امریکا میں تعلیم کی غرض سے مقیم ہے۔ چند سال پہلے ان کے مشہور پروگرام ’’عالم آن لائن‘‘ سے انہیں ایک ادارے نے دنیا کی 500 بہترین مذہبی شخصیات میں شامل ہونے کا اعزاز بھی دیا مگر یہ بات پاکستان کے مذہبی حلقوں نے تسلیم نہیں کی، اس طرح وہ ایک متنازع اسکالر بھی قرار پائے۔ ان کے تعلیمی کیرئر کے بارے میں قابل اعتراض باتیں سامنے آئی تھیں۔ ان کے اپنے بھائیوں سے بھی تعلقات غیر مستحکم رہے، خصوصاً ان کا اپنے بڑے بھائی شیخ عمران مرحوم کے بارے میں یہ تاثر عام تھا کہ ’’عمران نام سے ان کی بنی نہیں، لیکن پھر وہ خود تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو اپنا لیڈر تسلیم کرتے ہوئے ان کی پارٹی کا حصہ بنے مگر سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے موقع پر ان کی پارٹی سے منحرف ہوکر متنازع سیاسی شخصیت بن گئے۔ عامر لیاقت کی موت کی وجہ کے بارے میں صحافی و ویلاگر فیصل شکیل کا کہنا ہے ’’بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ان کی وفات کمرے میں جنریٹر کا دھواں بھر جانے کی وجہ سے ہوئی ہے، فیصل کا عامر لیاقت سے دیرینہ تعلقات کے باعث پورے یقین کے ساتھ یہ کہنا تھا کہ عامر لیاقت پر کسی قسم کا نشہ کرنے کا الزام بے بنیاد ہے‘ البتہ یہ بات درست ہے کہ رکن قومی اسمبلی اپنی تیسری بیوی دانیہ سے شادی کے بعد شدید پریشان نظر آرہے تھے۔ فیصل شکیل کا عامر لیاقت کے گھر واقع خداداد کالونی نزد شاہراہ قائدین کا جائزہ لینے کے بعد یہ کہنا تھا عامر کا یہ آبائی گھر تقریباً 200 گز پر پرانی طرز تعمیرات کا سادہ سا گھر ہے چونکہ خداداد کالونی میں بجلی کی بندش عام ہے اس لیے عامر لیاقت نے نیا جنریٹر خرید کر اپنے ہی کمرے میں رکھا ہوا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ عامر لیاقت کا گھر بلڈنگ قوانین کے مطابق بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے دھویں کے اخراج کا کوئی راستہ بھی کمرے میں موجود نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت نے اپنا ڈیفنس کا بنگلا اپنی بڑی اہلیہ اور بچوں کے نام کرکے ان ہی کے سپرد کردیا تھا جبکہ دوسری اہلیہ ان کی گاڑی اور دیگر اشیاء مبینہ طور پر لے گئی تھیں۔