مزید خبریں

ناموس رسالت کیلیے ہر چیز قربان، پیر کو معاملے پر بحث کرائی جائے، وزیر اعظم

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں.مانیٹر نگ ڈ یسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ناموس رسالتؐ کے لیے ہر چیز قربان ہے، پیر کے روز معاملے پر بحث کرائی جائے۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پیر والے دن گستاخی پر بحث کی جائے، مسلمان ناموس رسالتؐ کے لیے ہر چیز قربان کر سکتے ہیں، ناموس رسالتؐ پر ایوان سے مشترکہ قرارداد منظور ہونی چاہیے۔اس حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیر والے دن گستاخانہ بیان پر ایک گھنٹہ مختص کریں گے۔علاوہ ازیںجمعرات کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت توانائی کے حکام نے لوڈ شیڈنگ کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے ملک میں بجلی کی طلب اور کھپت کے تازہ ترین اعدادوشمار حاصل کیے اور مختلف فیڈرز پر بجلی کی ترسیل کی صورتحال دریافت کی۔شہباز شریف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہے، عوام کی مشکلات کو کم ہونا چاہیے۔علاوہ ازیں وزیرِ اعظم شہباز شریف سے مشیر سیاسی و عوامی امور امیر مقام نے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام سے میں نے جو وعدہ کیا، وہ پورا کیا، ایبٹ آباد اور پشاور کے بعد سستے آٹے کی فراہمی عنقریب صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی شروع ہوگی، خیبر پختونخوا میں پچھلے آٹھ سال سے رکے ہوئے ترقی کے عمل کو آگے بڑھائیں گے، صوبائی حکومت کی بد انتظامی سے ستائے ہوئے لوگوں کے مسائل فوری حل کریں گے۔مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت اور معیشت کے شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے،پولان گوادر منصوبے کے ذریعے ایران سیاضافی 100 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی، عالمی برادری کی مسلسل حمایت سے کشمیری عوام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور اپنی امنگوں کے مطابق حق خود ارادیت حاصل کریں گے، افغان عوام کو منجمد اثاثوں تک رسائی فراہم کی جانی چاہیے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہارانہوں نے پاکستان میں ایران کے سفیر سید علی محمد حسینی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے بلوچستان میں جنگلات کی آگ پر قابو پانے کے لیے ایران کی بروقت مدد پر شکریہ ادا کیا ‘وزیراعظم نے ایرانی قیادت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیااور مشترکہ جغرافیہ، مشترکہ ورثے اور عوام سے عوام کے روابط پر مبنی دونوں ممالک کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کے شعبوں میں موجود وسیع گنجائش کی رکاوٹوں پر قابو پا کر اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کر کے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے پولان گوادر منصوبے کو جلد حتمی شکل دینے پر بھی زور دیا جس کے ذریعے ایران سے پاکستان کو اضافی 100 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی قیادت کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔